عمران خان کے خلاف 190 ملین پاونڈ کیس کا فیصلہ محفوظ ،23 دسمبر کو سنایا جائے گا
فوٹو: فائل
راولپنڈی: سنٹرل جیل اڈیالہ میں جاری 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلاء صفائی نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلئے،بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 190 ملین پاونڈ کیس کا فیصلہ محفوظ ،23 دسمبر کو سنایا جائے گا۔
ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں کی،وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ نیب کا ریفرنس 50 فیصد تک نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے مالک کے گرد گھومتا ہے لیکن وہ ریفرنس میں شامل تفتیش ہی نہیں ہیں۔
ریفرنس کی سماعت کے دوران وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدرنےحتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی انتقام کا ریفرنس ہے اس سے پہلے ہم ہر مقدمہ میں بے گناہ اور معصوم ثابت ہوئے۔
سلمان صفدر نے کہا کہ یہ ایسا ریفرنس ہے جس میں رقم حسن نواز کے لیے جا رہی تھی لیکن وہ ملزم نہیں ریفرنس مخصوص جوڑے کو نشانہ بنانے کے لیے بنایا گیا وزیر اعظم بننے سے قبل ہی بانی پی ٹی ائی سوشل ورکر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
انھوں نے موقف اپنایا کہ اربوں روپے کی ڈونیشن اکٹھی کرتے ہیں نیب کا ریفرنس 50 فیصد تک نجی ہاوسنگ سوسائٹی مالک کے گرد گھومتا ہے لیکن وہ ریفرنس میں شامل تفتیش نہیں۔ سیاسی انتقام اس حد تک اندھا ہو گیا کہ سوشل ورکر کو بھی نشانہ بنا دیا گیا ملزمان کی جیب میں ایک دھیلا تک نہیں گیا۔
سلمان صفدرنے کہا نیب نے ریفرنس میں اپنا سٹانس تبدیل کرلیا ہےاب نیب نے اپنا مدعا تبدیل کرکے مفادات کے ٹکراو کا ریفرنس بنا لیا ہےاس ریفرنس میں نہ ذاتی فائدہ لیا گیا نہ ریاست ہوا نقصان ہوا،بلکہ رقم پاکستان آئی۔
بشری بی بی سیاسی خاتون نہیں نہ کہ ہی پبلک افس ہولڈرہیں جتنے پیسے ائےموجود ہیں،خرد برد ہوئی نہیں،ٹرسٹ چل رہا ہے،اسلئے ریفرنس بریت کا ہے سزا کا نہیں سیٹل منٹ ایگریمنٹ موجود نہیں،نہ ہی این سی اے کا کوئی گواہ ہے،بشری بی بی کے نام پر کوئی زمین منقتل نہیں ہوئی۔
جوابی دلائل میں اسپیشل پبلک پرایسکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ نیب اپنے ریفرنس سے پیچھے نہیں ہٹا،نہ ہی الزام کے بارے موقف بدلا، امجد پرویز نے کہا کہ کیامجبوری تھی کہ کابینہ سے منظوری کے لئے رولز آف بزنس کی خلاف ورزی کی ۔
بانی پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم رقم کی پاکستان میں غیر قانون آمد کی منظوری دی ہمارا یہ موقف نہیں کہ بانی پی ثی ائی اور اہلیہ نے ذاتی مالی فائدہ لیاہمارا موقف ہے کہ بانی پی ٹی ائی نے غیر قانونی سیٹلمنٹ کی منظوری دی۔
پراسیکویشن نے 2کابینہ اراکین کو بطور گواہ پیش کیاملزم کے پاس موقع تھا کہ باقی کسی کابینہ رکن کو اپنے دفاع میں پیش کرتے بشری بی بی نے وزیراعظم کی اہلیہ ہونے کےناطے اپنا اثررسوخ استعمال کیا ۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 23 دسمبر کو سنایا جائے گا
Comments are closed.