وی پی این کا استعمال اسلامی نظریاتی کونسل نےغیر شرعی قرار دے دیا

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد :وی پی این کا استعمال اسلامی نظریاتی کونسل نےغیر شرعی قرار دے دیا، کونسل نے تجویز دی ہے کہ حکومت کو شرعی لحاظ سے اختیا ر ہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کا انسداد کرے.

اسلامی نظریاتی کونسل سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گستاخانہ اورملکی سالمیت کیخلاف استعمال ہونے والی ایپ فوری بند کی جانا چاہئیں.

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے بیان جاری کردیا۔کہا ہے کہ وی پی این کا استعمال اس نیت سے کہ غیر قانونی مواد یا بلاک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جائے تو یہ شرعاً ناجائز ہے.

غیر اخلاقی اور توہین آمیز مواد تک رسائی کو روکنے یا محدود کرنے کیلئے اقدامات کرنا شریعت سے ہم آہنگ ہے،،، حکومت کو شرعی لحاظ سے اختیار ہے کہ وہ برائی اور برائی تک رسائی کا سدباب کرے۔

حکومت کا فرض ہے کہ ایسے ذرائع کے استعمال پر پابندی عائد کرے جو معاشرتی اقدار اور قانون کی پاس داری کو متاثر کرتے ہیں۔

چیئرمین کا کہنا تھا کہ وی پی این ایک تکنیکی ذریعہ ہے،، جس کے ذریعے صارفین اپنی اصل شناخت اور مقام کو خفیہ رکھ سکتے ہیں، ”شریعت کے اصولوں کے مطابق کسی بھی عمل کے جواز یا عدم جواز کا دارومدار اس کے مقصد اور طریقے پر ہے۔

بیان کے مطابق وی پی این کے ذریعے آن لائن چوری بھی کی جاتی ہے اور چور کا سراغ بھی نہیں ملتا، وی پی این کا بلاک شدہ یا غیر قانونی مواد تک رسائی کیلئے استعمال کیا جانا اسلامی اور معاشرتی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے 3 مئی 2023ء کے اجلاس میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں.

سفارشات میں پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو سوشل میڈیا ویب سائٹس کی رجسٹریشن کا عمل تیز کرنے کا کہا تھا، اسلامی نظریاتی کونسل اجلاس میں وی پی این کو بند کرنے کیلئے بلاتاخیر اقدامات کی سفارش بھی کی گئی تھی۔

واضح رہے پاکستان میں ٹوئٹر کے استعمال میں پابندی کے بعد وی پی این کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے تاہم وزیراعظم، وزرا، سرکاری حکام اور سیاسی جماعتیں بھی بدستور وی پی این استعمال کرتی ہیں. 

Comments are closed.