موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اگر ہم نے بروقت اقدامات نہ کئے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی،وزیراعظم

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے ملک کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کی طرح دیگر ممالک بھی تباہ کن سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کریں۔

باکو میں کوپ 29 کلائیمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ موسمیات تبدیلی کی نقصانات کا اکثر ممالک کو سامنا ہے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے وقت میں نقصان ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کے باعث اسکولز کی عمارتیں گر گئیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے اور دنیا نے موسمیاتی تباہی سے ہونے والے نقصانات پر پاکستان کی امداد کے وعدے کیے، کوپ 28 میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے اور ہم نہیں چاہتے پاکستان کی طرح دیگر ممالک بھی تباہ کن سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کی طرح دیگر ممالک بھی تباہ کن سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کریں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے، ہم نیشنل کاربن مارکیٹ فریم ورک پر کام کر رہے ہیں، دنیا کو پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنا ہوگی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان متبادل توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے، محفوظ مستقبل کیلئے ماحولیاتی تحفظ پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کاپ 29 ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اگر ہم نے بروقت اقدامات نہ کئے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

Comments are closed.