علی امین گنڈاپورکو لاپتہ ہوئے 14 گھنٹے ہو گئے، گرفتار ہونے کی متضاد اطلاعات

51 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورکو لاپتہ ہوئے 14 گھنٹے ہو گئے، گرفتار ہونے کی متضاد اطلاعات ہیں، کے پی ہاوس جانے کے بعد کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے نہ کسی سے کوئی رابطہ ہواہے.

دوسری طرف وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے علی امین گنڈا پور کو حراست میں لیا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ علی امین گنڈا پورکو ریاست کےخلاف حملہ آور ہونے پرقانونی کارروائی کی جائے گی، ان پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانےکےالزامات ہیں۔

سرکاری ذرائع نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کی خبر غلط ہے جب کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ علی امین گنڈا پورکو کے پی ہاؤس سےغیرقانونی طور پرگرفتار کرلیاگیا ہے.

انھوں نے کہا کہ رینجرزاوراسلام آباد پولیس نے کے پی ہاؤس کی حدود کی خلاف ورزی کی۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں تحویل میں لے لیا گیا اور رینجرز نے کے پی ہاؤس کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح ہتھکنڈوں سے احتجاج متاثر نہیں ہوگا، کے پی ہاؤس میں آج ہونے والے عمل کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

بیرسٹر سیف نے کہا وزیر اعلیٰ 25 اکتوبر تک ضمانت پر ہیں، ان کی گرفتاری توہین عدالت ہوگی، وزیر اعلیٰ کو اگر گرفتار کیا گیا تو کے پی کےعوام کےمینڈیٹ کی توہین ہوگی، جعلی حکومت کو اس قسم کےغیرآئینی اورغیر قانونی اقدامات کاجواب دینا ہوگا.

ادھر سوشل میڈیا پر خیبرپختونخوا ہاوس کے اندر دروازے ٹوٹنے اور املاک کو نقصان کی تصاویر بھی گردش کر رہی ہیں جن کے بارے میں تحقیقات کے بعد حقیقت سامنے آنے گی.

Comments are closed.