خیبرپختونخوا والے پنجاب میں آکرپولیس پر حملے کرتے ہیں،علاج کیلئے بھی پنجاب آتے ہیں، نوازشریف
فوٹو: سوشل میڈیا
لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے پنجاب حکومت نے اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کےاجرا کیا، اپنی چھت اپنا گھر اسکیم بہت ہی اچھا منصوبہ ہے،منصوبے کے اجرا کیلئے کام کرنے والے وزرا سمیت افسران اور اہلکاروں کومبارکباد دیتا ہوں۔
نوازشریف نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ،مریم نواز نے اسکیم بناتے ہوئے مجھ سے بھی ذکر کیا تھا، اس وقت بھی خوشی ہوئی،اسکیم”عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہوناچاہیے”محاورےکی بہترین مثال ہے۔
انھوں نے کہا کہ لوگوں کو بغیر سود قرضے دیئے جارہے ہیں،میراخیال ہے اگر ملک میں کام کیا جاتا اور کام کرنے دیاجاتا ، عوامی نمائندوں کی حکومتوں کو کام کرنے دیا جاتا تو ایک بھی شخص بے گھر نہ ہوتا،آج بھی ہماری بہت بڑی تعداد میں عوام بے گھر ہے۔
نوازشریف نے کہاپہلی بار وزیراعظم بنا تو حکومت مکمل نہیں چلنے دی، درمیان میں حکومت گرا دی گئی،دوسری بار پھر حکومت پوری نہ کرنے دی، تیسری بار بھی حکومت گرا دی گئی،ہم 2قدم آگے جاتے ہیں تو 8قدم پیچھے چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موازنہ کریں کسی حکومت نے اتنا کام کیا ہو جتنا مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں ہوا ،موٹروے ہمارے دور حکومت میں بنی، ڈالر 104روپے پر روکے رکھا،ملک سے بدترین لوڈشیڈنگ کا خاتمہ بھی مسلم لیگ ن نے کیا،مسلم لیگ ن نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستان کو ایٹمی طاقت بھی مسلم لیگ ن نے بنایا،ییلو کیپ کو ختم کردیاگیا، منصوبہ چلتا رہتا تو عوام کو باعزت سواری ملتی،ملک میں پہلی اورنج لائن ٹرین بھی مسلم لیگ ن نے بنائی، پنجاب میں سستی بجلی کی فراہمی پر مریم نواز کو مبارک باد دیتا ہوں۔
نوازشریف نے کہا کہ شہبازشریف بھی اچھا کام کررہے ہیں، ان سے کہتا ہوں عوام کو سستی بجلی دیں، ہم نے آئی ایم ایف کو خداحافظ کہا، یہ لوگ دوبارہ لے آئے،مریم نواز نے ٹھیک کہا کہ کیا جیل سے فلاحی منصوبوں کی کوئی ہدایت ملی،خیبرپختونخوا میں علاج معالجے کی سہولیات نہیں۔
ان کا کہنا تھا خیبرپختونخوا کے لوگ بھی پاکستانی ہیں، ہمارے دل میں رہتے ہیں،خیبرپختونخوا کے لوگ صوبائی حکومت اور اُن لوگوں سے بھی پوچھیں کہ علاج کی سہولیات کہاں ہیں؟صوبائی حکومت والے پنجاب آتے ہیں تو آنسو گیس کے شیل لے کر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا والے پنجاب میں آکرپولیس پر حملے کرتے ہیں،علاج کیلئے بھی پنجاب آتے ہیں، نوازشریف نے مشورہ دیا کہ خیبرپختونخوا والے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو عوامی فلاح کیلئے کام کریں،مریم نواز نے ٹریکٹر اسکیم شروع کی تو 10لاکھ لوگوں نے اپلائی کیا،اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کیلئے 5لاکھ لوگوں نے اپلائی کیا۔
پنجاب حکومت نے بجلی کی 2ماہ کیلئے سبسڈی پر55ارب روپے دیئے، میں نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی آئندہ سستی بجلی کیلئے سولر پینل منصوبہ شروع کریں تاکہ یہ مسئلہ ہی ختم ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی اس حالت کے ریاستی ستون،میں بھی اورعوام بھی ذمہ دارہیں،نوازشریف نے کہاکہ خوددار قومیں یہ سوالات پوچھتی بھی ہیں اور ان سوالات کا سوچتی بھی ہیں، جس شخص نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، اس شخص کی وجہ سے ملک کا یہ حال ہے،ریاست ماں ہوتی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ بچوں کو بہت فکر کرتی ہے،بچے بغیرچھت کے رہتے ہوں تو کیا ماں کو فکر نہیں ہو گی، کیا ماں کو سکون آئے گا؟ریاست کے ستونوں نے اچھا نہیں کیا، ملکی حالات کے ریاستی ستون بھی ذمہ دار ہیں، میں بھی ذمہ دار ہوں، عوام بھی ذمہ دار ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ پنجاب حکومت 5سال میں 5لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے5لاکھ افراد کو قرضے دیئے جائیں گے،دعوے اور وعدے کرنے والوں کا بلین ٹرین منصوبہ کہاں ہے؟ وہ درخت کہاں گئے؟ 50لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ کہاں گیا؟مخالفین حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، صرف احتجاج کرتے ہیں،موٹروے پربھی ہر وقت احتجاج ہوتے ہیں۔
انھوں نے سوال کیا کہ کیا ہم نے موٹر وے احتجاج کیلئے بنائی تھی،جیل میں بیٹھا شخص کہتا تھا نواز شریف کی گردن میں رسہ ڈال کر کھینچ کر وزیراعظم ہاؤس سے باہر نکالوں گا،جیسا کرو گے ویسا بھرو گے، بڑے بڑے بول نہیں بولنے چاہئیں، عاجزی سیکھو،ایسے عناصر کو سختی سے نمٹنا چاہیے۔
سابق وزیراعظم نے کہا 5ججوں نے وزیراعظم کو 10ہزار درہم بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر گھر بھیج دیا گیا،25کروڑ عوام کے وزیراعظم کو 5جج بیٹھ کر فارغ کر دیتے ہیں، ثاقب نثار کی آڈیو لیک آج بھی میرے پاس موجودہے، جس میں ثاقب نثار نے کہا نوازشریف کو فارغ کر کے بانی پی ٹی آئی کو لانا ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ میں تو بانی پی ٹی آئی کے گھر گیا، ایک گھنٹہ بنی گالہ بیٹھا رہا، کہا مل کر ملک کیلئے کام کرتے ہیں، مجھے ٹھیک ہے، ٹھیک ہے کہا گیا، بعد میں آپ لندن چلے گئے، واپس آ کر دھرنے دیئے۔
نوازشریف نے کہا کہ پاکستان ترقی کر رہا تھا، دنیا بھی ترقی کرتا ملک دکھ رہی تھی، میں وزیراعظم تھا تو کیا مہنگائی کا نام و نشان تھا؟عوام سے بھی شکوہ ہے کسی نے اُن لوگوں سے نہیں پوچھا کہ ملک ترقی کر رہا تھا، نوازشریف کو کیوں نکالا؟
Comments are closed.