جسٹس منیب اختر نے آج کی سماعت کے حکمنامے کو غیر قانونی قرار دے دیا

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: جسٹس منیب اختر نے آج کی سماعت کے حکمنامے کو غیر قانونی قرار دے دیا، جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو ایک اور خط لکھا ہے۔

جسٹس منیب اختر کے خط میں چار ججز کے عدالتی حکمنامے پر سوالات اٹھائے گئے ہیں، خط میں کہا گیاہے کہ چار ججز ایک ایسے مقدمے کی سماعت نہیں کر سکتے جو پانچ رکنی لارجر بینچ کے سامنے مقررتھا۔

خط میں کہا گیاہے کہ پانچ رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کرنا تھی، چار رکنی بنچ عدالت میں بیٹھ کر آرٹیکل 63 اے سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

جسٹس منیب اختر نے خط میں کہا ہے کہ آج کی سماعت کا حکمنامہ مجھے بھیجا گیا،حکمنامے میں میرا نام لکھا ہوا مگر آگے دستخط نہیں ہیں۔

بنچ میں بیٹھنے والے چار ججز قابل احترام ہیں مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں، اپنا موقف پہلے خط میں تفصیل سے بیان کر چکا ہوں،جسٹس منیب اختر نے موقف اپنایا ہے کہ آج کی سماعت کے حکمنامے پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتا ہوں۔

آج کی سماعت کا حکمنامہ جوڈیشل آرڈر نہیں،سینئر جج سپریم کورٹ کے خط میں کہا گیاہے کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی کیس کے حکمنامہ کی کوئی حیثیت نہیں۔

Comments are closed.