اسلام آباد راولپنڈی میں موسلادھار بارش، سڑکیں تالاب بن گئیں،اہل علاقہ گھروں تک محصور

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:اسلام آباد راولپنڈی سمیت گردونواح میں رات گئے بارش کاسلسلہ جاری ہے راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی پانی کی نکاسی کے کینٹ بورڈ اور واسا کے دعوے سیلاب میں بہہ گئے اہل علاقہ گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے۔

جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں رات سے بارش کاسلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے موسلادھار باش کے باعث راولپنڈی کینٹ کے علاقوں میں گھروں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔

راولپنڈی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 7.5 فٹ جبکہ گوالمنڈی 9 فٹ تک پہنچ گئی ۔اندرون شہر کی تمام گلیاں بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں شالے ویلی ،ٹینچ بھاٹہ ،پیپلز کالونی میں سڑکیں تالاب بن چکی ہیں موچی بازار ،موری بازار صادق آباد چوک میں دکانوں میں پانی داخل ہوگیاہے ۔

دریائے سواں کنارے شارون کالونی اور کینٹ جان کالونی گھروں میں تین تین فٹ پانی آگیاشہریوں کے کروڑوں روپے مالیت کا گھریلو قیمتی سامان تباہ ہوگیاہے نشیبی ایریاز کے مکینوں نے عارضی نقل مکانی شروع کر دیا۔اہل علاقہ گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے ۔

تین روز کی مسلسل بارش میں واسا اور کنٹونمنٹ بورڈ مکمل ناکام ہے ۔سٹیزن ایکشن کمیٹی کاکہناہے کہ نالہ لئی اور برساتی نالوں کی بھل صفائی کیلئے 15 کروڑ روپے فنڈز کے آڈٹ کیا جائے۔شہر کی مرکزی سڑکیں مریڑ چوک مری روڈ لیاقت باغ مال روڈ صدر بازار بھی منی تالاب میں تبدیل ہوچکا ہے شہر بھر کی تمام کاروباری تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہیں شہر کا ٹریفک نظام مکمل جام ،ٹریفک وارڈنز بھی غائب ہیں ۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ آج سے11اگست کے دوران : شدید بارشوں کے باعث مری، گلیات، اسلام آباد،راولپنڈی، سیالکوٹ، نارووال، جہلم، گجرات ، گوجرانوالہ ، منڈی بہاوٴالدین ، لاہور ،حافظ آباد،مانسہرہ، ایبٹ آباد،کوہستان،دیر، سوات، شانگلہ، نوشہرہ،مردان ، صوابی، کوہاٹ ،کرک اور کشمیر کے مقامی،بر ساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ۔

محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ شدید بارشوں کے باعث اسلام آباد،راولپنڈی، گوجرانوالہ، منڈی بہاوٴالدین ، لاہور، شیخو پورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد،مردان، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے ۔شدید بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں ، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہونے کا خطرہ ہے ۔

دوسری جانب چوبیس گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت نوکنڈی 46،چلاس اوردالبندین میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

Comments are closed.