اپنے موقف پر ڈٹے ہیں،ن لیگ کو ووٹ اپنی شرائط پر دیں گے،بلاول بھٹو زرداری

52 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا اپنے موقف پر ڈٹے ہیں،ن لیگ کو ووٹ اپنی شرائط پر دیں گے،بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلز پارٹی حکومت سازی کے لیے اپنے مؤقف پر قائم ہے اس لیے کسی اور نے اپنا مؤقف تبدیل کرنا ہے تو پیشرفت ہوسکتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے  اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا میں اپنی انتخابی مہم کے مطابق چل رہا ہوں، اگر میں الیکشن جیت جاتا اور اکثریتی جماعت ہوتا تو کہہ سکتا تھا کہ یہ میرا مینڈیٹ ہے۔

انھوں نے کہا عوام کی دانشمندی اور شعور دیکھیں کہ کسی ایک جماعت کو اکثریت ہی نہیں دی کہ وہ اپنے طور پر حکومت کرے، عوام نے پیغام دیا ہےکہ ملک ایک جماعت نہیں چلاسکتی، آپس میں بیٹھ کر فیصلہ سازی کریں۔

بلاول بھٹو نے کہا حقیقت یہ ہے کہ عوام نے ایسا فیصلہ دیا ہے جس پر اب مجبوراً تمام اسٹیک ہولڈرز سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر اتفاق کرنا پڑے گا تاکہ ہم نہ صرف اپنی جمہوریت بلکہ پارلیمانی نظام، معیشت اور وفاق کو بچاسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو سیاسی جماعتیں اتحاد بناتی ہیں تو کسی کے کچھ پوائنٹس مانے جائیں گے، اب اس پوری کشمکش میں واحد طریقہ ڈائیلاگ اور کمپرومائز ہے، حکومت سازی کے عمل میں تاخیر سے پاکستان کے سیاسی استحکام پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا جتنا جلدی حکومت سازی کا عمل مکمل ہوجاتا اتنا بہتر ہوتا،پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جو ہمارے پاس آئے ہیں ان سے مل کر بات کریں گے، مجھے (ن) لیگ کو ووٹ دینا ہے تو اپنی شرائط پر دونگا، (ن) لیگ کی شرائط پر ووٹ کیسے دوں؟ 

چیئرمین پی پی کا کہنا تھاکہ حکومت سازی کے حوالے سے جو مشاورتی کمیٹیاں ہیں وہ سست روی کا شکار ہیں، اس غیر سنجیدگی کا نقصان پاکستان اور جمہوریت کو ہورہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر کوئی اپنا مؤقف تبدیل کرنے کو تیار نہیں تو بہت خطرناک تعطل نظر آرہا ہے، اس کے نتیجے میں جو ہوگا وہ جمہوریت، معیشت اور سیاسی استحکام کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگا۔

اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہونے سے متعلق سوال پر بلاول نے کہا کہ آپ کے پاس کیا ثبوت ہے کہ میں اسٹیلشمنٹ سے ملا ہوا ہوں،  مجھ پر الزام لگانے سے پہلے ثبوت دیں، اگرمولانا یا کوئی بات کرتے ہیں تو ان سے پوچھیں۔ 

Comments are closed.