نسلی تعصب کے باوجود سیاہ رنگت پر فخر ہے،سرینا

فوٹو: فائل

اسلام آباد(سپورٹس ڈیسک) امریکہ کی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں بھی دیگر سیاہ فام افراد کی طرح نسلی تعصب کا سامنا کرنا پڑا ہے سیاہ رنگت کے باعث معاوضہ بھی کم دیا گیا ۔

ٹینس سے شہرت پانے والی 39 سالہ سیرینا ولیمز نے معروف فیشن میگزین ووگ کے برطانوی شمارے سے بات کرتے ہوئے پہلی بار اپنے ساتھ رنگت کی وجہ سے ہونے والے مسائل پر کھل کر بات چیت کی ہے۔

سیرینا ولیمز ووگ نے اس موقع پر دنیا بھر اور خصوصی طور پر امریکا و یورپ میں سیاہ فام افراد کے ساتھ ہونے والے نسلی امتیاز پر کھل کر بات کی اور اپنے ساتھ لوگوں کے رویہ سے متعلق بھی بتایا۔

ووگ کو دیے گئے انٹرویو میں سیرینا ولیمز نے بتایا کہ انہیں بھی نسلی امتیاز کی وجہ سے چمپئن ہونے کے باوجود بھی کم اہمیت دی گئی،سیرینا ولیمز نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں کہاں کہاں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا تاہم ان کا اشارہ ٹینس کی فیلڈ کی جانب تھا۔

خیال رہے سیرینا ولیمز کا شمار نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر کی معروف ٹینس کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، انہوں نے 23 گرینڈ سلم جیت رکھے ہیں جب کہ انہوں نے 2017 میں حاملہ ہونے کے باوجود آسٹریلین اوپن شپ جیتی تھی۔

سیرینا ولیمز نے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ ٹینس میں جدید ٹیکنالوجی آنے سے سیاہ فام افراد سمیت نسلی تعصب کا شکار دیگر افراد کے لیے مددگار ثابت ہوئی ہے۔

(AP Photo,file /Dita Alangkara)

ٹینس اسٹار کہتی ہیں کہ اس صورت حال کا سامنا کرنے کے بعد اب جہاں بھی کسی کو اس کی سیاہ رنگت کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا جاتا ہے، وہ مذکورہ مسئلے پر ٹوئٹ کرنے سمیت ویڈیو شیئر کرتا ہے اور لوگ اس کی آواز بنتے ہیں۔

سیرینا ولیمز نے بتایا کہ نسلی تعصب کا شکار ہونے کے باوجود انہوں نے کبھی اپنی رنگت نکھارنے یا سفید کرنے سے متعلق نہیں سوچا بلکہ انہیں اپنی تیز اور سیاہ فام رنگت پر فخر ہے۔

انٹرویو کے دوران سیرینا ولیمز نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اب سیاہ یا تیز رنگت والی خواتین کی بھی میڈیا میں تشہیر ہونے لگی ہے اور انہیں فخر ہے کہ وہ ایسی رنگت رکھتی ہیں جو دنیا میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔

سیرینا ولیمز نے اگرچہ پہلی با ر اپنی سیاہ رنگت ہونے کی وجہ سے خود کو پیش آنے والے مسائل کا ذکر کیا ہے تاہم وہ نسلی تعصب، جنسی ہراسانی اور صنفی تفریق پر پہلے بھی بات کرتی رہی ہیں۔

امریکی ٹینس اسٹار کو نہ صرف سیاہ فام افراد بلکہ خواتین کے خلاف ہونے والے مسائل پر آواز اٹھانے والی خاتون کے طور پر بھی جانا جاتا ہے اور انہوں نے ہمیشہ استحصال اور تشدد کے شکار طبقے کے لیے آواز اٹھانا اپنی ذمہ داری سمجھی ہے۔

Comments are closed.