کشمیری مسلمان ہیں عالمی برادری مظالم پر اس لیے خاموش ہے،وزیراعظم

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا ان کے ساتھ ہوتی مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہےکہ جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو عالمی برادری اور اقوام متحدہ جیسے انصاف دینے والے ادارے خاموش رہتے ہیں۔

وزیراعظم سیکریٹریٹ کے باہر ’کشمیر آور‘ کے سلسلے میں ہونے والے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج پاکستانی جہاں بھی ہیں، چاہے وہ اسکول کے طلبہ ہوں، دکاندار ہوں، مزدور اور سرکاری ملازم ہوں، ہم سب اپنے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، 80 لاکھ کشمیری چار ہفتے سے کرفیو میں بند ہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کے دکھ میں پوری طرح شامل ہیں ۔

آج پاکستان سے پیغام جائیگا کہ جب تک ہمارے کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستانی قوم ان کےساتھ کھڑی ہے، قوم پوری طرح جدجہد کرے گی اور آخری دم تک کشمیریوں کےساتھ کھڑے رہیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھنا ہےکہ آج ہندوستان میں کس طرح کی حکومت ہے جو انسانوں پر ایسا ظلم کررہی ہے ان کو سمجھنے کے لیے آر ایس ایس کی فلاسفی کا نظریہ سمجھنا پڑے گا۔

انھوں نے کہا آر ایس ایس وہ جماعت تھی جس کے اندر سب سے بڑی موٹی ویشن مسلمانوں کے خلاف نفرت تھی، یہ نفرت میں پیدا ہوئی ایک جماعت ہے وہ سمجھتی تھی ہندو سب سے زیادہ اعلیٰ ہیں، جس طرح نازی پارٹی نے جرمنی پر قبضہ کیا اسی طرح آر ایس ایس کا نظریہ ہندوستان پر قبضہ کر بیٹھا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کشمیر میں کیا ہورہا ہے، اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا نے شور مچانا تھا، سب نے ان کے ساتھ کھڑے ہونا تھا مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہےکہ جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو عالمی برادری اور اقوام متحدہ جیسے انصاف دینے والے ادارے خاموش رہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ وعدہ ہے جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر کشمیر کی جنگ لڑوں گا، آج نیویارک ٹائمز میں میرا مضمون چھپا ہے جس میں دنیا کو بتایا کہ کشمیریوں پر کیا ظلم ہورہا ہے۔

آر ایس ایس کا نظریہ مسیحیوں کے لیے بھی برا ہے، ان سے بھی ظلم ہورہا ہے، ہندوستان میں اعتدال پسندوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت نے نہرو کی فلاسفی پر عمل نہیں کیا، آر ایس ایس والوں نے گاندھی کو قتل کیا تھا، یہ لوگ صرف ہندوراج کو مانتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھاؤں گا، ہم نے عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ آج دنیا مودی کی فاشسٹ اور نسل پرست حکومت کے سامنے کشمیریوں کے لیے کھڑی نہیں ہوگی تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا، اگر دنیا مودی کے سامنے نہ کھڑی ہوئی یہ بات یہاں نہیں رکے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ بھارت کی کوشش ہے دنیا کی کشمیر سے نظر ہٹائی جائے، اس لیے دنیا کو بتارہے ہیں یہ آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریں گے اور جب یہ کچھ کریں گے تو مودی کو صاف بتانا چاہتا ہوں کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہماری فوج تیار ہے، دنیا کو پتا چلنا چاہیے جب دو ایٹمی طاقتیں اس طرح آمنا سامنا کرتی ہیں تو صرف برصغیر کو نہیں دنیا کو نقصان ہوگا، جنرل اسمبلی میں یہ سب بتاؤں گا، ابھی سے دنیا کو تیار کررہے ہیں کہ جو ظلم ہورہا ہے اس پر چپ کرکے بیٹھیں گے تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیر سے کرفیو ہٹانے کے لیے ایک مہم شروع کررہے ہیں، ہم ساری دنیا میں مہم چلائیں گے سب کو اس میں ساتھ لیں گے، ایک ماہ سے انہوں نے کشمیر بند رکھا ہے، میڈیا تک کو نہیں جانے دیا، دنیا کو پتا ہونا چاہیے کہ وہاں کیسا ظلم ہورہا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کشمیریوں کو بتانا چاہتا ہوں ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، دل کہہ رہا ہے مودی اپنے تکبر میں جو کر بیٹھا ہے یہ آخری پتہ کھیل گیا ہے اس کے بعد کشمیر آزاد ہوگا۔

ادھرایوان صدر کے باہر بھی ایک اجتماع ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ ہم متحد ہوں گے تو کشمیر ضرور آزاد ہوگا، پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیریوں کے حقوق کو کسی صورت سلب نہیں ہونے دیں گے۔

صدر نے کہا کہ بھارت کے اندر بھی مسلمانوں پر مظالم ہورہے ہیں، آئندہ ہفتے بھی یکجہتی کا اظہار کریں گے، پاکستان کو مزید مستحکم کرنا ہے ، کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرنی ہے۔

Comments are closed.