کشمیرکا مسئلہ حل نہ ہوا تو دنیا پر اثر پڑے گا، عمران خان

مظفر آباد (زمینی حقائق) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے دنیا سے کہتاہوں کہ ہندوستان کے ہٹلر کو روکو ، مودی جو کشمیر میں کررہاہے اس کا ردعمل آئے گا۔

عمران خان نے آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفر آباد میں تاریخی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں، کشمیر کا سفیر بننے کی وجہ میں پاکستانی اور مسلمان ہوں ، چالیس دن سے مقبوضہ کشمیر کے بھائی ،بہنیں کرفیو میں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا خاص طورپر نریندرمودی کو یہاں سےپیغام دیناچاہتاہوں، بزدل انسان ہی کشمیریوں پر ظلم کرسکتا ہے ، نریندرمودی نے کشمیریوں کو 40دن سے گھروں میں بند کر رکھا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نریندرمودی سے کہتاہوں جس میں انسانیت ہوتی ہے وہ کبھی ایسا نہیں کرسکتا، دلیر انسان کبھی عورتوں اور بچوں پر تشدد نہیں کرسکتا ، جتنا ظلم کرنا ہے کرلیں نریندر مودی آپ کامیاب نہیں ہوں گے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کشمیر کےعوام میں موت کا خوف ختم ہوچکا ہے ، مودی جو مرضی کرلے کشمیری عوام کو شکست نہیں دے سکتا۔

وزیراعظم نے کہا بھارت میں اقلیتوں کو برابر کا شہری نہیں سمجھا جاتا ہے، یہ صرف ہندوستان ہندوں کیلئے چاہتےہیں، ان کےدلوں میں صرف مسلمانوں کےلئے نفرت بھری ہوئی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آرایس ایس کا نظریہ ہے کہ ہندوستان صرف ہندو کیلئے ہے،نریندر مودی آرایس ایس کا بچپن سے ممبر ہے ، نریندرمودی کو کہنا چاہتا ہوں دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر جاؤں گا، دنیا کو بتاؤں گا کہ آرایس ایس کی اصلیت کیا ہے۔

مودی ہٹلرکارویہ اپنا رہا ہے، جس کا بھارت کونقصان ہوگا
انھوں نے کہا کہ جس طرح ہٹلر اور نازی نے اقلیتوں پر ظلم کیا یہ بھی اسی راستے پر چل رہےہیں،آرایس ایس کے بانی ہٹلر اور نازی کو فالو کرتے تھے ، مودی ہٹلرکارویہ اپنا رہا ہے، جس کا بھارت کونقصان ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا دنیا کو پتہ چلتا جارہا ہے کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھ گیا ہے ، مسئلہ کشمیرعالمی سطح پراجاگرہوا،سلامتی کونسل میں بھی بات ہوئی ، یواین سیکیورٹی کونسل میں آج 50سال بعد کشمیر کے مسئلے پر بات ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یورپین یونین نےبھی پہلی بار کہا کشمیر کا مسئلہ یواین قراردادوں کے مطابق حل ہوناچاہیے اور کشمیریوں کو ریفرنڈم سےمستقبل کا فیصلہ کرنے کاحق ملے گا، 58 ممالک نےمشترکہ بیان میں کہا مقبوضہ کشمیرمیں ظلم ہورہاہے،اوآئی سی نے بھی کہا کشمیر میں ظلم ہورہاہے کرفیو اٹھایا جائے۔

انھوں نے کہا  50 برطانیہ کے ارکان نے برطانوی پارلیمنٹ میں پہلی بار کشمیر کیلئے بات کی، امریکی سینیٹرز نے ٹرمپ سےمطالبہ کیامسئلہ کشمیر پر مداخلت کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگلے ہفتے اقوام متحدہ اجلاس میں جارہاہوں کشمیریوں کومایوس نہیں کروں گا، کشمیریوں کا ایسا ساتھ دوں گا جیسے پہلےکبھی کسی نے نہیں دیا، آپ کو فخر ہوگا کہ کشمیریوں کا سفیر کشمیریوں کیلئے کھڑا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پر بھارتی فوج ظلم کررہی ہے ، ہندوستان کو بتانا چاہتاہوں جن پر ظلم کررہےہیں وہ اسکےخلاف لڑیں گے، ظلم انتہا کوپہنچ جاتا ہے تو انسان فیصلہ کرتا ہے ذلت سے بہتر تو موت ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کو کہناچاہتاہوں انسانوں کو انتہا کی طرف دھکیل رہےہیں، مجھے اسی طرح بند کیاجاتا تو ظلم کیخلاف لڑتا، ظلم کیخلاف لڑتا کیوں کہ اس سے ذلت کی زندگی سے تو موت اچھی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مودی بھارتی مسلمانوں کو پیغام دےرہا ہے کہ یہ یہاں آپ کے حقوق نہیں ، بھارت صرف ہندوؤں کاہے، آرایس ایس کے غنڈے مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں_

مقبوضہ کشمیر کے عوام دنیا کے سوا ارب مسلمانوں کی طرف مدد کیلئے دیکھ رہےہیں ، مگر ان کی حکومتیں تجارت کی وجہ سے بھارت کی طرف دیکھ رہی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مودی کشمیر میں جو کررہاہے اس سےمسلمانوں کوانتہا کی طرف دھکیل رہاہے، دنیاتماشا دیکھتی رہےتو لوگ انتہا اور انتشار کی طرف جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ ہوا تو بھارت نے پاکستان پر الزام لگا دیا ، بھارت کو جواب دینے پرمسلح افواج، پاک فضائیہ کو سلام پیش کرتاہوں ، بھارتی پائلٹ واپس کرکے پیغام دیا جنگ نہیں مذاکرات چاہتے ہیں۔

نریندر مودی جو کشمیر میں کررہاہے اس کا ردعمل آئے گا
وزیراعظم نے کہا کہ نریندر مودی جو کشمیر میں کررہاہے اس کا ردعمل آئے گا اور جب کرفیو اٹھے گا تو دنیا کےسواارب مسلمانوں کی طرف سے بھی ردعمل آئے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیری اپنے حق کی آواز بلند کریں تو بھارت پاکستان پر الزام لگانا شروع ہوجاتا ہے، نریندر مودی نے کوئی حرکت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے آئے گا، دوبارہ جنگ ہوئی تو یہ قوم آخری دم تک تمہارا مقابلہ کرے گی۔

دنیا سے کہتاہوں مودی سے کہو کشمیر سے کرفیو ہٹاکران کا حق دے، کشمیر کے لوگوں کو ریفرنڈم کےذریعے فیصلہ کرنےکا موقع دیا جائے، جو کشمیر کے لوگ چاہتے ہیں وہ ہم سب کو منظور ہوگا ، کشمیریوں کے مستقبل کے فیصلے کیلئے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کےجذبے سے واقف ہوں ان کی عزت کرتاہوں، مجھے پتہ ہے کہ آپ کئی دنوں سے لائن آف کنٹرول جانا چاہتے ہیں، کشمیر کے نوجوان جب تک میں نہ کہوں لائن آف کنٹرول نہ جانا_

مجھے اقوام متحدہ جاکر دنیا کے لوگوں کےسامنے کشمیر کا مقدمہ لڑنےدیں ، عالمی برادری نے کشمیر کا مسئلہ حل نہ کیا تو اس کا اثر دنیا پر پڑے گا۔

Comments are closed.