پی ایس ایل، چھٹے سیزن کیلئے مقامی کھلاڑیوں کی کیٹگریز کا اعلان

لاہور(سپورٹس ڈیسک) پاکستان سپر لیگ سیزن 6 کیلیے مقامی کرکٹرزکی کٹیگریز کا اعلان کردیا گیا ہےدیکھئے پلاٹینم کٹیگری اور ڈائمنڈ کٹیگری میں کون کون ہے.

کٹیگری رینول کے پروس کے طور پر،تمام فرنچائزز کے نمائندگان کا ووٹ ہر کھلاڑی کے لیے ضروری تھا۔ ٹیموں کو اپنے کھلاڑیوں کے حق میں ووٹ دینے کی اجازت نہیں تھی مگر ووٹنگ سٹیج کے اختتام پر کھلاڑیوں سے متعلق نظر ثانی کی درخواست جمع کرانے کی اجازت تھی۔

پی ایس ایل 2020ء میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کی کٹیگریز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم 12 میچز میں 473 رنز بنا کر حال ہی میں ختم ہونے والی ایچ بی پی ایس ایل 2020ء کے بہترین کھلاڑی قرار پائے وہ کراچی کنگز میں اپنے ساتھیوں عماد وسیم اور محمد عامر کے ساتھ پلاٹینم کٹیگری میں ہیں ۔

‏اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان پلاٹینم کٹیگری میں ہی شامل ہیں جبکہ ان کے ساتھی فہیم اشرف پی ایس ایل 2021کے لیے ڈائمنڈ کٹیگری میں چلے گئے ہیں ۔ ‏ پشاور زلمی کے تین کھلاڑی وہاب ریاض ، کامران اکمل اور شعیب ملک کو پلاٹینم کٹیگری میں رکھا گیا ہے جبکہ فاسٹ بولر حسن علی ڈائمنڈ کٹیگری میں چلے گئے ہیں ۔

ملتان سلطان کے کپتان شان مسعود پی ایس ایل 2020 اور نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں متاثر کن پرفارمنس کے بعد ڈائمنڈ کٹیگری میں آ گئے ہیں ۔ شان مسعود کے ساتھی شاہد آفریدی اور سہیل تنویر پلاٹینم کٹیگری میں ہیں۔

‏کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد پلاٹینم کٹیگری میں ہیں جبکہ فاسٹ بولر محمد حسنین گولڈ سے ڈائمنڈ میں آ گئے ہیں ۔ وہ پی ایس ایل 2020 میں 15 وکٹوں کے ساتھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر رہے ۔

‏فخر زمان پلاٹینم کٹیگری میں موجود ہیں وہ لاہور قلندرز کی جانب سے پی ایس ایل 2020 میں 12 میچوں میں 325 رنز بنا کردوسرے زیادہ سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بنے تھے ۔ ان کے ساتھی محمد حفیظ اور اپی ایس ایل 2020 کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر شاہین شاہ آفریدی بھی اسی کٹیگری میں شامل ہیں ۔

لاہور قلندرز کے فاسٹ بولر حارث روف کی کامیابیوں کا سفر جاری ہے وہ گولڈ سے ڈائمنڈ کٹیگری میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نےسال 2020میں 19.57کی اوسط کے ساتھ سب سے زیادہ 57وکٹیں حاصل کی ہیں۔

‏اس فہرست کا ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان اور جی ایم کمرشل عمران احمد خان کی جانب سے جائزہ لیا گیا ہے جو پی ایس ایل 2017 سے پلئیر ایکوزیشن کو لیڈ کر رہے ہیں ۔ مقامی کھلاڑیوں کی کٹیگریز کوحتمی شکل دینے کے لیے نیشنل ٹیم کی پرفارمنسز ، ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی ، اور ٹی 20 میں برانڈ ویلیو کو اہمیت دی گئی۔

وہ تمام کھلاڑی جنہوں نے پاکستان کی کسی بھی فارمیٹ میں نمائندگی کی ہے انکو گولڈ کٹیگری دی گئی ہے۔ انڈر 23 کا کھلاڑی ایمرجنگ پلئیر کے اسکوڈ میں دو سال سے زائد عرصے کے لیے نہیں آسکتا شرط ہے کہ ان دو سالوں میں وہ تین یا اس سے کم میچ کھیلا ہو۔

تمام ٹیمیں اب اپنے ری ٹین کیے جانے والے کھلاڑیوں کو حتمی شکل دینے سے پہلے کھلاڑیوں کو ریلیگیٹ کرنے کی درخواستیں جمع کرواسکتی ہیں۔ جب کہیں سے بھی ریلیگیٹ کرنے کی درخواست کی جائے گی تو پھر باقی ٹیموں کو اس کھلاڑی کو اس کی بیس کٹیگری میں پک کرنے کے اجازت ہوگی، اگر کوئی دوسری ٹیم مذکورہ کھلاڑی کو اس کی بیس کٹیگری میں پک نہیں کرتی تو پھر اس کھلاڑی کو نچلی کٹیگری میں بھیج دیا جائے گا۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے تمام مقامی کھلاڑی جو ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کا حصہ نہیں رہے انکی لسٹ علیحدہ سے جاری کی جائے گی۔

Comments are closed.