پشاور، 7ملازمین معطل، متاثرین کے ورثاء کیلئے10,10لاکھ روپے


پشاور( زمینی حقائق ڈاٹ کام)خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور میں آکسیجن کی عدم فراہمی پر کورونا کے مریضوں کے جاں بحق ہونے پر ان کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا ہے۔

پشاور میں پر صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اوروزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش نے پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال واقعے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد 7 ابتدائی تحقیقات کے بعد ہسپتال کے ڈائریکٹر سمیت 7 ملازمین کو معطل کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تفصیلی رپورٹ 5 دن میں آجائے گی جس میں ذمے داروں کا تعین اور ان کے خلاف ایکشن ہوگا، صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال خود مختار ہے اور بورڈ آف گورنر کے تحت کام کرتاہے، بورڈ آف گورنر حکومت کو جواب دہ ہے۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں اسپتال کی خامیاں چھپانے کی کوشش نہیں کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹرکچرل نقائص ہیں اور صوبے میں ہیلتھ سسٹم پرفیکٹ نہیں ہے۔

تیمور سلیم کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات آکسیجن کی کمی رات کوہوئی جس کی بروقت نشاندہی نہیں ہوئی، ایسے واقعات ہوں گے تو ہمارے سرشرم سے جھکیں گے لیکن تنقید برداشت کرنے کے باوجود سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے کیونکہ ہیلتھ سسٹم مضبوط ہوگا تو جانیں بچیں گی۔

انھوں نے کہاکہ دنیا میں اسپتالوں کو چلانے کا یہ طریقہ نہیں ہے، اگر مطمئن نہ رہے تو حکومت ایم ٹی آئی کو ٹیک اوور کر سکتی ہے۔

کامران بنگش نے کہا کہ مالی سال 16-2015 میں خیبرٹیچنگ ہسپتال کو ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت مالی اور انتظامی طور پر خود مختاری دی گئی اور اسی خود مختاری کی بنیاد پر اس ہسپتال کو ایک بورڈ آف گورنرز چلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بورڈ آف گورنرز کو یہ ہدایت دی کہ وہ 48 گھنٹے میں واقعے کی ایک ابتدائی رپورٹ دیں جسے ہم منظر عام پر لائیں گے تاہم بورڈ آف گورنرز نے 24 گھنٹوں میں رپورٹ تیار کی اور ہم نے عوام سے کیے گئے وعدے کے مطابق اسے عام کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں بورڈ آف گورنرز کو تفصیلی رپورٹ مرتب کرنے کے لیے 5 دن کا وقت دیا گیا ہے جس میں ذمہ داروں کا تعین اور ایکشن بھی واضح نظر آئے گا اور ہم اس رپورٹ کو بھی عام کریں گے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں جاں بحق افراد کا معاوضہ کسی صورت ممکن نہیں ہے لیکن بطور ایک شفیق حکومت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے جاں بحق ہونے والے ہر فرد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ جلد از جلد دیا جائے گا۔

صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو کے ٹی ایچ کے اسٹاف، رضاکاروں اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے جو آپریشن کیا اس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔

تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ پڑسوں رات کو جو آکسیجن کی کمی آئی وہ ہسپتال میں معلوم نہیں ہوئی جو واقعہ کی بنیادی وجہ ہے، 7 یا 8 بجے اس کا معلوم ہوجانا چاہیے تھا۔

تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ اس میں 2 قسم کی غلطیاں ہوئیں، 7 سے 12 بجے کے درمیان 5 گھنٹوں میں یہ معلوم ہوجانا چاہیے تھا کہ آکسیجن کی سطح کم ہے لیکن یہ نہیں ہوا، دوسرا انتظامی خامیاں ہیں جو اسٹاف کی تربیت وغیرہ سے متعلق ہیں ۔

Comments are closed.