پاکستان میں 25فیصد خواتین خاندانی منصوبہ بندی پر عمل کرتی ہیں، رپورٹ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان میں پاکستان میں 25 فیصد خواتین خاندانی منصوبہ بندی پر عمل کرتی ہیں، اقوام متحدہ کے بہبود آبادی فنڈرز کے ادارے نے عالمی آبادی کے تناسب پر 2018 کی رپورٹ ۔

یہ رپورٹ اسلام آباد میں نپس اور یو این ایف پی اے کے زیر اہتمام نیوز کانفرنس میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارے بھی پاکستانی خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے۔

سعودی عرب ایران بھارت سمیت دیگر ممالک میں یہ تناسب زیادہ ہے۔پاکستان میں 140 میں سے ایک عورت دوران حمل مر جاتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے پاکستان میں دس ہزار خواتین دوران حمل سالانہ مر جاتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیاہے کہ اسلام میں خاندانی منصوبہ بندی کے واضح احکامات موجود ہیں۔اس تناسب سے اضافہ تعلیم خوراک کے حقوق کو متاثر کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آبادی میں اضافے سے اقتصادی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سٹڈیز پرویز احمد جونیجو نے کہا ہے کہ تولیدی صحت اور خاندانہ منصوبہ بندی پر بات کرنے پر جب تک ہچکچاہٹ ختم نہیں ہو گی۔

اس منصوبے میں کامیابی ملنا ناممکن ہے۔پاکستان میں 3.6فیصد فرٹیلیٹی ریٹ ہے جو باقی ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔یونائیٹد نیشن فنڈ فار پاپولیشن کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ آبادی بیس کروڑ اسی لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے منصوبون کو کامیاب بنانے میں انفرادی طور پر سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

Comments are closed.