پاکستان حکومتی دعووں کے برعکس سیاحت کےلئے غیر موزوں قرار

اسلام آباد(زمینی حقائق) وزیراعظم خان ایک طرف ملک میں سیاحت کے فروغ پر زور دیتے ہیں تو دوسری طرف ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کو سیاحت کےلئے غیر موزوں ممالک میں شامل کررکھا ہے۔

ورلڈ اکنامک فورم 2019 کی جاری کردہ فہرست کے مطابق سیاحت کے شعبے میں دنیا کے 140 ممالک میں سے پاکستان 121 ویں نمبر پر ہے۔

فہرست کے مطابق جنوبی ایشیاء کے ممالک میں پاکستان غیر موزوں سیاحتی ممالک میں سے ایک ہے، یقینا سہولیات کا فقدان اور سکیورٹی ایشو بنا یا گیا ہو گا تاہم پاکستان سے تعصب بھی شامل ہو گا۔

حکومت اپنے تمام تر دعووں کے باوجو د پاکستان میں سیاحت کے لیے بے شمار خوبصورت مقامات ہیں لیکن عدم توجہ کے باعث یہ سیاحت کے شعبے میں دنیا کے غیر موزوں ممالک میں شامل ہے۔

دنیا کے سیاحتی ممالک میں پاکستان کا غیر موزوں ممالک میں شمار ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک کا سیاحتی انفرااسٹرکچر، سیکیورٹی اور بہترین سروس فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

ایشیاء کے بہترین سیاحتی ممالک میں پاکستان کا پڑوسی ملک چین سرفہرست ہے جب کہ جاپان چوتھے نمبر پر موجود ہے۔

پاکستان میں ان دنوں سب کی توجہ کا مرکز ناران کی سیف الملوک جھیل ہے جہاں کا لاکھو ں سیاح رخ کرتے ہیں لیکن ناران سے جھیل تک حکومتیں کئی دہائیوں سے پکی سڑک نہیں بنا سکیں۔

کیوائی کاغان سے شوگران تک کی سڑک کی حالت بھی ناگفتہ بہ ہے، جب کہ شوگراں سے سری پائے تک کا سفر تو چیبوں پر ایسے ہی ہے جیسے موت کے کنویں کاسفرہے۔

وزیراعظم عمران خان الیکشن سے قبل خود شوگراں میں قیام کے دوران یہ سڑکیں تعمیر کرنے اور جدید سہولیات دینے کے اعلانات کرکے آئے
تھے لیکن پھر عمران خان بھی بھول گئے اور کے پی حکومت تو ہزارہ میں ایسے کاموں کو ہاتھ بھی نہیں لگاتی۔

ایسے میں صبح شام حکومت اگر سیاحت کے فروغ کی گردان کرتی رہے تو زبانی دعووں سے سیاحت کا فروغ نہیں ملے گا، وزیر سیاحت کو پتہ بھی نہیں ہوگا کہ پاکستان سیاحت کےلئے غیر موزوں فہرست میں ہے۔

Comments are closed.