پاکستانی ارکان اسمبلی کی کرکٹ ٹیم کےلیے 16اپریل کو ٹرائل ہوں گے

اسلام آباد (زمینی حقائق ) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 8 سے 15 جولائی 2019ءتک برطانیہ میں منعقدہ بین الپارلیمانی کرکٹ ٹورنا منٹ کےلئے حکومتی اور حزب اختلاف کے اراکین پر مشتمل کرکٹ ٹیم کو تشکیل دینے کےلئے ہدایات جاری کر دیں۔

واضح رہے کہ کرکٹ ورلڈکپ میں شمولیت کرنے والے8 ممالک کی پارلیمان کے اراکین پر مشتمل کرکٹ ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گی۔ بین الپارلیمانی کرکٹ ٹورنامنٹ رواں سال منعقدہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ منعقد ہو گا۔

ٹورنا منٹ میں بہترین ٹیم کی شرکت کو یقینی بنانے کےلئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اراکین پارلیمنٹ کو کرکٹ کی تربیت دینے کےلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں قومی اسمبلی کی جانب سے پی سی بی کو باقاعدہ ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

سپیکر قومی اسمبلی نے رکن قومی اسمبلی مخدوم زین قریشی کو پاکستان کی پارلیمانی کرکٹ ٹیم کا کنوینئر مقرر کیا ہے جنہیں یونیورسٹی اور ضلع کی سطح پر کرکٹ کھیلنے کا وسیع تجربہ رہا ہے۔

پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور پی سی بی کے ڈائریکٹر اکیڈمی مدثر نذر کو پاکستانی پارلیمانی کرکٹ ٹیم کا فوکل پرسن مقرر کیا ہے اور وہ پاکستانی ٹیم کو باقاعدہ کرکٹ کی تربیت دیں گے۔

اس ضمن میں 47 ارکان قومی اسمبلی کے ٹرائل لئے جائیں گے جن کا 16 اپریل 2019ءسے شالیمار کرکٹ گراﺅنڈ اسلام آباد میں آغاز ہو گا اور یہ سلسلہ ایک ہفتہ تک جاری رہے گا جہاں نہ صرف ان کے ٹرائل لئے جائیں گے بلکہ ساتھ ساتھ ہی ان کو کرکٹ کی تربیت بھی دی جائے گی۔

بعدازاں ایک بہترین ٹیم کے انتخاب کےلئے اراکین اپریل کے آخر تک آپس میں دوستانہ میچز بھی کھیلیں گے۔ پاکستا ن کی پارلیمانی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کسی سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کی کرکٹ ٹیم کےلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔

علاوہ ازیں پی سی بی نے اراکین کے ابتدائی انتخاب اور ٹریننگ کےلئے اپنے کوچز کی نگرانی میں شیڈول کو حتمی شکل دےدی ہے۔

Comments are closed.