ورلڈکپ فائنل کا نتیجہ فیئر نہیں تھا،مورگن کپتان برطانوی ٹیم


اسلام آباد (سپورٹس ڈیسک) کرکٹ کا عالمی کپ جیتنے والی  انگلش کرکٹ ٹیم کے کپتان اوئن مورگن نے کہا ہے لارڈز فائنل کا نتیجہ فیئر نہیں تھا۔وہ اس لیے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان فرق بہت بڑا نہیں تھا۔

ایک برطانوی اخبار کو انٹرویو میں مورگن نے کہاسپر اوور قانون سمجھ سے بالاتر ہے، میرے خیال میں فائنل کا نتیجہ فیئر اور درست نہیں تھا۔ پاکستان اور سری لنکا سے ہار انگلش ٹیم کے لئے دھچکا تھی۔

یاد رہے ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیانمیچ ٹائی ہونے پر سپر اوور کروائے گئے، جس میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 15 رنز بنائے۔ جواب میں حیران کن طور پر نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اپنے سپر اوور میں 15 رنز ہی بنا پائی تھی۔

قواعد کے مطابق میچ کا فیصلہ دونوں ٹیموں کی جانب سے لگائی گئی باؤنڈریز کی تعداد پر کیا گیا۔ انگلینڈ نے اپنی اننگز میں 26 جبکہ نیوزی لینڈ نے 17 باؤنڈریز لگائی تھیں اور اس طرح سپر اوور ٹائی ہونے پر ورلڈ کپ انگلینڈ نے جیت لیا۔

اوئن مورگن نے ہفتہ کو انٹرویو میں کہا کہ یہ درست ہے کہ فائنل میچ اچھا ہوا لیکن ہم ورلڈ کپ جیت کر بھی مشکل میں پڑ گئے ہیں۔ اگر ہارجاتے تو ہماری مشکلات زیادہ بڑھ جاتیں۔

نیوزی لینڈ نہ جانے کیوں ہارا میری فائنل کے بعد کین ولیم سن سے کئی بار بات ہوئی اس کا بھی کہنا ہے کہ سپر اوور کا قانون میری سمجھ میں نہیں آیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کو موقع دے رہی ہیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کو جیت کے لئے کئی مواقع دیئے۔ بتا بتا کر تھک گئے ہیں کہ فائنل میں کیا ہوا۔

اوئن مورگن کا کہنا ہے کہ سپر اوور کے دوران ہماری نظریں تماشائیوں کے ایک حصے پر بھی تھیں۔ ایک تماشائی کو لارڈز کے کسی انکلوژر میں دل کا دورہ پڑ گیا تھا۔ اس وقت پاگل پن عروج پر تھا۔ دل کا دورہ پڑنے والا تماشائی بھی ہماری نظروں میں تھا، اسے طبی امداد دی جارہی تھی۔

ورلڈ کپ متنازع قوانین کا ذکر لندن میں آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں بھی ہوا۔ آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹیو کمیٹی نے کرکٹ کمیٹی سے کہا ہے کہ ورلڈکپ قوانین پر نظر ثانی کرے۔دنیا بھر میں یہ ابھی تک زیر بحث ہے۔

Comments are closed.