چوری خود کی،قربانی ارکان اسمبلی سے مانگ رہے ہیں، وزیراعظم

چکوال: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے
ماضی میں (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، آصف زرداری کو نوازشریف نے کرپشن پر ہی جیل میں ڈالا تھا، انہی دونوں جماعتوں کی وجہ سے ملکی قرضے میں اضافہ ہوا.

یونیورسٹی آف چکوال سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا فضل الرحمان نے خود فیصلہ کرلیا میں صادق اور امین ہوں کسی کو جوابدہ نہیں، ان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ ان کو این آر او دے دیں.

انھوں نے کہا کہ مریم نواز اور بلاول زرداری این آر او کے لیے جلسے کررہے ہیں، ان سے کوئی پوچھے آپ کا تجربہ کیا ہے، آپ نے زندگی میں کیا کیا ہے.

دونوں نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا اور ملک چلانے جارہے ہیں، ان دونوں کے باپ پاکستان کے کرپٹ ترین انسان ہیں۔(ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، ان کے بچے این آر او کے لیے جلسے کررہے ہیں، ان دونوں کے باپ پاکستان کے کرپٹ ترین انسان ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں بٹن آن کرو تو تبدیلی آجائے گی، تبدیلی پہلے دماغ میں پھر زمین پر آتی ہے، چکوال میں اس طرح کے پراجیکٹ لایا جو تبدیلی لائیں گے اور ان سے معاشرہ بدلتا ہے۔

وزیراعظم نےکہا اپوزیشن نے جیسے فوج پر حملہ کیا اس طرح تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، پاک فوج کے خلاف وہ زبان استعمال کی جارہی ہے جو ملک دشمن کرتا ہے، پرویز مشرف پر اس لیے تنقید ہوتی تھی کیونکہ وہ حکومت میں آگئے تھے، وہ سیاستدان اور ملک کے سربراہ تھے۔

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن اداروں کے خلاف بھارت کی زبان استعمال کررہی ہے، بھارت پاکستانی فوج کو کمزور کرنا چاہتا ہے، اور اپوزیشن بھی آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف کو ٹارگٹ کررہی ہے.

اگر الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو کیا اپوزیشن الیکشن کمیشن کے پاس گئی؟ اپوزیشن نے نہ کوئی ثبوت دیئے نہ کسی کے پاس گئے اور اداروں پر بولنا شروع ہوگئے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، فوج سے کہہ رہے ہیں کہ منتخب حکومت کو گرادیں، فوج کو کہتے ہیں حکومت نہیں گراتے تو اپنے سربراہ کے خلاف ہوجاؤ، اور خود کو جمہوری کہتے ہیں.

عمران خان حکومت کو گرانے کا مطالبہ کررہے ہیں، یہ لوگ مجھے کسی بھی طرح بلیک میل نہیں کرسکتے، اگر ان چوروں کو کسی حکومت نے این آر او دیا توملک سے غداری کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے چکوال میں صحافیوں سے بھی گفتگو کی، ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ڈی ایم نے اسمبلیوں سے استعفے دیے توان کے فارورڈ بلاک بن جائیں گے کروڑوں روپے خرچ کرکےاسمبلیوں میں آنے والےان کی باتوں میں نہیں آئیں گے.

وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان 12 ویں کھلاڑی ہیں، پی ڈی ایم والے لوگوں کو بےوقوف سمجھتے ہیں، اپوزیشن لوگوں کو حقارت سے دیکھتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ لاہور میں پتا لگ گیا کہ لوگ بےوقوف نہیں ہیں، مینارپاکستان پر پتا چل گیا کہ لوگوں کوان کی چوری کےلیے نہیں نکلنا،چوری کا حساب دینے کی بجائے ارکان اسمبلی سے قربانی مانگ رہے ہیں عوام ان کو30سال سے جانتے ہیں، کیسے انہوں نے ملک پرظلم کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کے بچے باہر رہ رہے ہیں ایسے تو شہزادے بھی نہیں رہتے، یہ ایک رسید بھی نہیں دکھا سکتے کہ پیسہ کہاں سے آیا، جس نےبھی آج تک یہ سمجھا کہ قوم بےوقوف ہےاس سے بڑا کوئی بےوقوف نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی کےلیے ہم نے مذاکرات کیے ہیں، ہمیں ہروہ چیزکرنی چاہیے جس سے ہماری برآمدات بڑھیں، درآمدات کم ہوں، ہم زیتون کے درخت لگا دیں تونہ صرف ملکی ضرورت پوری ہوگی بلکہ برآمدات بھی کرسکیں گے۔

بجلی کے معاملے پر عمران خان نے کہا قوم سے بات کروں گا، انہوں نے وہ معاہدے کیے جس سے پورے برصغیر میں سب سے زیادہ پاکستان میں بجلی مہنگی ہے، بجلی کی لاگت اور جو عوام کو دے رہے ہیں اس میں تین روپے کا فرق ہے.

وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمت نہیں بڑھاتے توگردشی قرض کی صورت میں قرضے بڑھ جاتے، کوشش کررہے ہیں کہ قیمتیں نہ بڑھیں، مشکل یہ ہے کہ قرضے بڑھ رہے ہیں۔

Comments are closed.