نان فائلر اور فائلر میں فرق ختم کررہے ہیں، مشیرخزانہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے معاشی اہداف کے حصول کے لیے کچھ لوگوں کو ناراض کرنا ہوا تو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ معیشت مشکل دور سے گزررہی ہے، حکومت کو پہلے دن سے ہی مشکل حالات کا سامنا رہا۔

انھوں نے کہا بجٹ کے اندر تین سے چار چیزوں کو ہدف رکھنے کی کوشش کی ہے، کوشش کررہے ہیں پھر بھی ہم پر تنقید کی جارہی ہے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کے امیر لوگوں کو ملک سیسچا ہونا ہوگا، خطے کے امیر لوگ پاکستان کے امیر لوگوں سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ موجودہ حکومت سے پہلے 100 ارب ڈالر قرض لیے گئے، ماضی کے قرضوں کا سود دینے کے لیے قرض لے رہے ہیں، 2900 ارب ماضی کے قرضوں کی ادائیگی پر سود کے لیے رکھے جا رہے ہیں۔

حفیظ شیخ نے کہامسلح افواج کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، مسلح افواج نے پچھلے سال کا 1150 ارب کا بجٹ اسی سطح پر منجمد کیا۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات میں واضح کمی آئی جس سے ڈالر کی قیمت بڑھی، تیل کی عالمی قیمتیں بڑھنے پر چھوٹے صارفین کیلیے 216 ارب روپے رکھے ہیں، نان فائلر اور فائلر میں فرق ختم کررہے ہیں اور یہ سسٹم ختم کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوخام مال پاکستان میں نہیں پیداہوتا اس پر کسٹم ڈیوٹی صفر کردی ہے، برآمدکنندگان پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

45 دن میں فائلر نہ بنا تواس کے ذمے ٹیکس کی اطلاع پہنچادی جائے گی، نان فائلر نے 20 لاکھ کی گاڑی خریدی تو آمدنی کا ذریعہ پوچھا جائیگا۔

Comments are closed.