مقبوضہ کشمیرمیں محصورمظفرآبادکی کبریٰ کی عمران خان سےاپیل

ہٹیاں بالا (زمینی حقائق) مقبو ضہ کشمیر میں محصور مظفرآباد کی خاتون کبریٰ گیلانی کی ابھی نندن کی رہائی سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں محصور آزاد کشمیر خواتین کو رہائی دلوانے کامطالبہ

مقبو ضہ کشمیر میں پھنسی کبریٰ گیلانی بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو چھوڑنے اور واپس بھجوانے کی خبر پر بھی بول پڑی۔کبریٰ گیلانی نے سوشل میڈیا پر پیغام شیئر کیاہے۔

کبریٰ گیلانی کا کہناہے مجھ سمیت 300خواتین مقبوضہ کشمیر میں محصور ہیں۔ کبریٰ گیلانی کئی سال پہلے مقبوضہ کشمیر کے ایک شخص سے شادی کے بعد مقبوضہ کشمیر گئی تھی لیکن کچھ ہی عرصہ بعد ناچاقی پر طلاق ہوگئی۔

تب سے وہ در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد ایک سماجی رہنما خاتون کے ہاں رہائش پذیر ہے واپسی کیلئے ویزہ لگانا ضروری ہے اور مودی سرکار ویزہ بھی نہیں لگا رہی ہے واپس آنے کا راستہ بھی نہیں ہے۔

کبریٰ گیلانی کا کہنا ہے بھارتی پائلٹ حملہ آور ہوا اور واپس بھیجا جارہاہے مجھے طلاق ہوئی پھر بھی واپس نہیں جانے دیا جارہا۔

اس کا کہنا ہے میں اکیلی نہیں تین سو کے قریب ایسی خواتین ہیں جو آزادکشمیر کی ہیں اور قانونی و سماجی ناہمواریوں کے باعث مقبوضہ کشمیرکے مختلف شہروں میں محصور ہیں۔

کبریٰ گیلانی نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ پہلے ہماری واپسی ممکن بنائیں پھر پائلٹ واپس کریں۔

یاد رہے کبریٰ گیلانی آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے نواحی علاقے رشید آباد دو میل کی رہائشی ہیں اور غیر ملکی میڈیا بھی مقبوضہ کشمیر میں ان کو درپیش مصائب و آلام پر رپورٹس شائع کر چکاہے۔

Comments are closed.