فراش ٹاون میں سڑک کی پختگی کے معیارپرتحفظات کااظہار


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارہ نے ماڈل ویلج فراش ٹاون میں سڑکیں پختہ کرنے کی بجائے ناقص میٹریل استعمال کرکے سڑک کے اوپر پیپڑی بنا ڈالی۔

فراش ٹاون فیز ون میں ناقص سڑک بنانے پر لوگوں کے اعتراضات کے باوجودمشین کے زریعے تارپول ڈالنے کی بجائے ویسے ہی اوپر پیپڑی بنا دی گئی ہے جو جوتے کے ٹھڈے سے بھی اکھڑ رہی ہے۔

تقریباً3کروڑ 25 لاکھ روپے سے زائدمالیت کے اس منصوبے کی تکمیل میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیاجارہاہے اور فیز ٹو کی مین سڑک پر بھی ابھی تک وہی فارمولہ آزمانے کی کوشش کی جارہی ہے،نکاسی آب کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔

فراش ٹاون فیز ون کی سڑک جو پختہ کی گئی

اس حوالے سے ، زمینی حقائق ڈاٹ کام، سے گفتگو کرتے ہوئے سابق امیدوار قومی اسمبلی راجہ اورنگزیب نے کہا ہے کہ فراش ٹاون میں سڑک پختہ کرنے کے نام پر اہلیان فراش ٹاون کو بے وقوف بنا یا جارہاہے۔

راجہ اورنگزیب نے کہ سلطانہ فاونڈیشن سے لے کر فراش ٹاون کی مین سڑک میں بھی اگر اسی طرح کی کارروائی ڈالی گئی اور سڑک کی کارپٹنگ تارکول سے بزریعہ مشینری نہ کی گئی تو اس منصوبہ کے خلاف میں عدالت جاوں گا۔

انھوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اس منصوبے میں بے قاعدگی کا خود نوٹس لیں ، چیئرمین سی ڈی اے کو بھی ماڈل ویلیج میں کی گئی اس دو نمبری کا نوٹس لینا چائیے ہم اس منصوبہ کو ہضم نہیں کرنے دیں گے۔

سینئرصحافی محبوب الرحمان تنولی نے فراش ٹاون کی سڑک کی تعمیر کے حوالے سے عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم منصوبہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر یہ کام کوٹیشن اور ورک آرڈر کے مطابق نہ ہوا تو اس کی عدالت سمیت ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ نکاسی آب نہ ہونے کے باعث فراش ٹاون فیز ٹو اور ون کے درمیان یہ سڑک بارشوں کے باعث نالے کی شکل اختیار کر جاتی ہے اور جس طرح کا برائے نام میٹریل فیز ون کی سڑک پر استعمال ہوا ہے ایسا ادھر بھی کیا گیا تو یہ چند ہفتے بھی برقرار نہیں رہے گی۔


سینئر صحافی نے سی ڈی اے حکام سے مطالبہ کیا کہ بروقت مداخلت کرکے ماڈل ویلج کی سڑکوں کی پختگی یقینی بنائیں اگر اس کاایکشن نہ لیا گیا تو ہم سمجھیں گے کہ سی ڈی اے حکام کی ملی بھگت سے ایسا ہو رہاہے۔

ایلیان فراش ٹاون، اشتیاق تنولی، محمد فیصل ، ذاکرالرحمان اور دیگر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے میٹریل کی سڑکیں تو آج کل دیہات میں بھی نہیں بنتی ہیں یہ تو سی ڈی اے کا ماڈل ویلج ہے ۔

Comments are closed.