عسکری قیادت سے اپوزیشن کی ملاقات، اندرونی کہانی شیخ رشید نے بتادی

فوٹو: فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)عسکری قیادت سے ملاقات میں اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماوں نے صرف نیب کیسز کی شکایات کیں ، جواب ملا کہ آپ خود نیب اور الیکشن کمیشن والوں کو تعینات کرتے ہو، بہتر ہے آپ بعد کی شکایات کی بجائے دیکھ بھال کر تعیناتیاں کیا کریں۔

ملاقات کا احوال وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ان کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت سے ملاقات میں اپوزیشن رہنماؤں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے کیسز کے سوا کسی معاملے پر تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔

شیخ رشید احمد کے مطابق عسکری قیادت کی پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق سمیت عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے ملا کر کل15 رہنما بھی شریک تھے۔

ملاقات کے دوران عسکری قیادت نے پارلیمانی رہنماؤں کوفوج کو سیاست سے دور رکھنے پر زور دیا تاہم ووٹ کو عزت دو کے نمائندوں یا دیگر تقاریر کرنے والوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی ۔

شیخ رشید نے بتایا کہ اپوزیشن کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) کیسز کی بات کرنے پر آرمی چیف نے واضح کردیا کہ چیئرمین نیب اور الیکشن کمشنر آپ لگاتے ہیں، آپ کا فرض ہے دیکھیں ٹھیک بندہ لگایاہے یا غلط۔

شیخ رشید کاکہنا تھا کہ آرمی چیف نے اپوزیشن رہنماؤں سے کھل کر کہا کہ فوج کو مداخلت کا کوئی شوق نہیں،کل آپ کی منتخب حکومت ہوئی تو اُس کے بھی ساتھ ہوں گے، آپ اپنے انتظامات ٹھیک کریں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ پولنگ اسٹیشن کے باہر فوجی اس لیے کھڑے ہوتے ہیں کہ آپ بُلاتے ہیں، آپ لڑتے جھگڑتے ہیں، آپ اپنے معاملات اور انتظامات درست کریں تو ہماری ضرورت ہی پڑے۔

گلگت بلتستان کے حوالے سے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے لیے بہت اہم ہے، سب نے اتفاق کیا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا جائیگا،گلگت بلتستان میں الیکشن صاف شفاف ہوں گے۔

یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈ ی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے ملکی سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں نے گذشتہ ہفتے ملاقات کی ہے۔

عسکری قیادت نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر فوج ہمیشہ سول انتظامیہ کی مدد کرتی رہے گی تاہم فوج کاملک میں کسی بھی سیاسی عمل سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق نہیں اور اس کے علاوہ الیکشن ریفارمز، نیب، سیاسی معاملات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں، یہ کام سیاسی قیادت نے خود کرنا ہے۔

Comments are closed.