شہبازشریف کے اعزاز میں مولانا کا عشائیہ سیاسی اہمیت اختیار کرگیا


اسلام آباد ( زمینی حقائق ڈاٹ کام)مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی طرف سے پی ڈی ایم سے کسی جماعت کو نہ نکال سکنے کے موقف کے بعد آج مولانا فضل الرحمان کا ان کے اعزازمیں عشائیہ مزید اہمیت اختیار کرگیاہے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا موقف بھی یہی ہے اور وہ بھی کسی جماعت کو اپوزیشن اتحاد سے نکالنے کے حامی نہیں ہیں تاہم شو کاز نوٹس کا پیپلز پارٹی نے سخت الفاظ کی وجہ سے ردعمل دیا تھا۔

مسلم لیگ ن کل پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کررہی ہے اوریہ 18مارچ کو منقسم خیالات کے باعث ملتوی ہونے والے اجلاس کے بعد تقریباً ڈھائی مہینے بعد اپوزیشن کی بھر پور بیٹھک ہوگی۔

ن لیگ کی میزبانی میں اسلام آباد میں شیڈول پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی مدعو نہیں ہیں مگر مولانا اور شہبازشریف دونوں کو واپس لانے کے حامی ہیں۔

پیپلزپارٹی کی واپسی کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کے موقف میں تضاد ہے اورواپسی کیلئے پیش رفت کی صورت میں یہ اختلاف رائے مزید کھل کر نمایاں ہو جائے گا۔

ن لیگ کے ذرائع کا کہناہے کہ ایسی صورت میں امکان ہے کہ مریم نواز خود بولنے کی بجائے شاہد خاقان عباسی کی حوصلہ افزائی کریں گی اور وہ پیپلز پارٹی کے بغیر معذرت واپسی کی مخالفت کرسکتے ہیں۔

Comments are closed.