خیبر پختونخوا، 3 وزرا ہٹا دیا گیا، ارکان پنجاب اسمبلی کو وزیراعظم کی وارننگ

فوٹو : فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)صوبائی حکومت میں گروپنگ کرنے والے خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا عاطف خان، شہرام ترکئی اور شکیل احمد کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، وزیراعظم نے پنجاب کے ارکان اسمبلی کو بھی وارننگ دے دی.

صوبہ خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ، ہٹائے جانے والے وزرا پر مبینہ طور پر گروپنگ کرنے اور وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف محاذ آرائی کا الزام ہے۔

ہٹائے جانے والے وزرا میں سے عاطف خان وزیر کلچر، سیاحت اور کھیل کے وزیر تھے، شہرام خان ترکئی بطور صوبائی وزیر صحت کام کرر ہے تھے جبکہ شکیل احمد صوبائی وزیر برائے ریونیو کی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں وزرا پریشر گروپ کے کرتا دھرتا تھے۔ محمد عاطف خان پی کے 50 مردان سے منتخب ہوئے تھے، شہرام ترکئی پی کے 47 جبکہ شکیل احمد پی کے 18 مالا کنڈ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے،عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے آج لاہور کا دورہ کیا وزیر اعلیٰ اور ارکان پنجاب اسمبلی سے بھی ملے اور دو ٹوک انداز میں کہا کہ عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے، انہیں عہدے سے نہیں ہٹاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے سازش کون کررہا ہے، سازش کے پیچھے کون ہے، عثمان بزدار کو ہٹایا تو نئے وزیراعلیٰ کو بھی ایسے ہی ہٹادیا جائے گا، نیا وزیراعلیٰ مقرر کیا گیا تو وہ 20 روز بھی نہیں چل سکے گا۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے لاہور پہنچنے پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کی جس میں صوبے کی مجموعی صورتحال، عوام الناس کو سہولیات کی فراہمی اور ترقیاتی امور کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی سے تعلق رکھنے والے 20 ارکان نے پریشر گروپ بنایا تھا جنہوں نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی اور ان کے مطالبات مان لیے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی تبدیلی کے حوالے سے بھی خبریں زیرگردش تھیں جبکہ وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی عثمان بزدار کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں تاہم وزیراعظم نے سب کے منہ بند کر دئیے.

تینوں وزرا گروپنگ کی طرف جا رہے تھے، شوکت یوسفزئی

ادھر خیبر پختون خواہ کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے ایک نجی ٹی وی سےگفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ پارٹی رہنما پالیسیوں کی مخالفت کرتے رہے، ایک عرصے سے تینوں وزرا گروپنگ کی طرف جا رہے تھے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ تینوں وزرا کو کئی بار سمجھایا گیا اور بات وزیر اعظم تک بھی گئی، تینوں کو سمجھانے کے بعد بھی معاملہ حل نہ ہوا تو مجبوراً انہیں ہٹانا پڑا۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ فی الحال تینوں پارٹی ارکان کو وزارتوں سے ہٹانے کا فیصلہ ہوا ہے، تینوں ارکان سے متعلق آئندہ کا فیصلہ پارٹی ہی کرے گی۔ لوگوں کو ڈیل کرنا، مشکلات حل کرنا اور اپنے حلقے میں موجود رہنا ہر رکن کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی رولز کی خلاف ورزی پر پہلے بھی 20 لوگوں کو فارغ کیا گیا، تینوں وزرا کے عمل سے پارٹی اور حکومت کو نقصان پہنچ رہا تھا۔ فارغ کیے گئے وزرا میں ایک وزیر وزارت اعلیٰ کے امیدوار بھی تھے۔

Comments are closed.