جہانگیرترین،ہاشم پوپلزئی برطرف، خسر وبختیارتبدیل،وزیر خورا ک مستعفی


فوٹو: فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)چینی آٹا پر تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹاد یا گیا،وزیرخوارک پنجاب سمیع اللہ چوہدری کا مستعفی ہونے کااعلان، سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی ہاشم پوپلزئی کو بھی عہدہ سے ہٹا دیاگیا۔

ایف آئی اے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیر کو منظر عام پر آئی تھی اور وزیراعظم عمران خان نے 25اپریل کو حتمی رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس سے پہلے ہی آج خورا ک اور ترسیل سے وابستہ لوگوں کو جھٹکا دے دیا گیاہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ بحران میں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین ہیں اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے، جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا جس کا اعلان شہباز گل نے ٹوئٹر پر کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 اپریل کو انکوائری کمیٹی کی حتمی رپورٹ آ نیکے بعد ذمہ دران کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی ،ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی تیار کردہ رپورٹ میں میں کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام سامنے آئے ۔

اس حوالے سے جہانگیر ترین کا موقف بھی سامنے آیا ہے اور صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انھوں نے ایف آئی اے رپورٹ کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ میری ذات پر حملہ ہے۔

 اس رپورٹ کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ہیں، اُن کے اور اعظم خان کے اختلافات 6 ماہ پہلے شروع ہوئے تھے ، وہ مسلسل وزیراعظم کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

ن کا کہنا تھا کہ میرے پاس زرعی ٹاسک فورس کا کوئی عہدہ نہیں، میرے پاس کوئی عہدہ تھا تو نوٹیفکیشن دکھایا جائے،چینی پر سبسڈی نئی بات نہیں یہ ہمیشہ دی جاتی ہے

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے، وزیراعظم کی طرف سے کابینہ میں ردوبدل میں خسرو بختیار کو بھی متعلقہ وزارت سے ہٹا دیا گیاہے جب کہ دوسری طرف پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے گندم بحران کے باعث وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

وزیرخوارک پنجاب سمیع اللہ چوہدری کی طرف سے جاری بیان میں کہا کہ گزشتہ چند روز سے مجھ پر محکمہ خوراک کے اندر اصلاحات نہ کرنے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے، جس کی وجہ سے میں اپنے منصب، وزارت سے رضا کارانہ طور پر مستفعی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔

وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو اپنا استعفی بھجوادیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں ہر فورم پر خود احتساب کے لئے پیش کرنے کے لئے تیار ہوں،جب تک میں خود کو بے قصور ثابت نہ کر لوں خود کو اس عہدے کے لئے اہل نہیں سمجھتا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعظم عمران خان کے ایجنڈا کی تکمیل کے لئے ایسی ہزارزارتیں قربان کرنے کے لے تیار ہوں اور میں بے گناہی ثابت کروں گا۔

Comments are closed.