تحقیقات ہونی چاہیےفضل الرحمان کوکس نے یقین دہانی کرائی،وزیراعظم

فوٹو : فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے میں کرپٹ نہیں ہوں محنت کررہا ہوں جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہیں ہی ہوتا ہے انھیں پتہ ہے خفیہ ادارے ان کی کرپشن سے آگاہ ہیں.

آج صحافیوں سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے بہت کھل کر باتیں کیں، وزیراعظم نے کہا کہ جوکرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈرانہی کو ہوتا ہے، میں نہ کرپٹ ہوں نہ پیسے بنا رہا ہوں، میں نے پیسے نہیں بنانے اس لیے مجھے کسی چیز کا ڈر نہیں ہے.

عمران خان کا کہنا تھا جو لوگ حکومت گرانے کی کوشش میں ہیں انکے ذاتی مفادات ہیں، ملٹری ایجنسیز کو معلوم ہوتا ہے کون کیا کررہا ہے، اپوزیشن حکومت جانے کی باتیں صرف اپنی پارٹی کو اکھٹا کرنے کے لیے کرتی ہے.

انھوں نے کہا یہ سیاسی مافیا ہے ان کو مہنگائی کی نہیں اپنی ذات کی فکر ہے،  پٹواری اور تھانیدار کی کرپشن سے انہیں مسئلہ نہیں ہوتا۔ آٹا اور چینی بحران سے متعلق کہا کہ ملک میں ہرجگہ کارٹیل (گروہ) ہیں جو قیمتوں کو مرضی سے کنٹرول کرتے ہیں.

وزیراعظم نے کہا آٹا بحران سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں جہانگیر ترین اورخسرو بختیارکا نام نہیں جبکہ مسابقتی کمیشن اپنا کردارادا کرنے میں ناکام رہا، گیس اور بجلی کا خسارہ بڑا چیلنج ہے، بجلی کی قیمتیں مزید نہیں بڑھا سکتے اور اس بارے میں آئی ایم ایف سے معاملات طے پا جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ معیشت نے سر اٹھایا تو مولانا فضل الرحمان کا دھرنا آگیا جس نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا، فضل الرحمان کے بیان پر آرٹیکل 6 (غداری) کا مقدمہ ہونا چاہیے، ان کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیے، معلوم ہونا چاہیئے کہ کس نے انہیں یقین دہانی کرائی، وہ بتائیں ان کو کس نے اشارہ کیا تھا۔

وزیراعظم نے مزید کہا  میرا میڈیا سے 40 سال کا تعلق ہے، مشرف کو میں نے مشورہ دیا تھا کہ ٹی وی چینلز کھولیں، میڈیا میں ڈیڑھ سال سے میرے اوپر ذاتی حملے کیے گئے، کون سے جمہوری ملک میں وزیراعظم کو اس طرح نشانہ بنایا جاتا ہے۔

عمران خان نے شکوہ کیا کہ میرے خلاف خبر چلی جس پر پیمرا نے کارروائی کی، پیمرا کے ایکشن کے خلاف چینل نے عدالت سے حکم امتناعی لے لیا، میں وزیراعظم ہوں مجھے سوا سال سے انصاف نہیں ملا، بطور وزیراعظم کھل کر بات بھی نہیں کر سکتا۔

وزیر اعظم نے انتظامی امور میں مبینہ عدالتی مداخلت سے متعلق کہا کہ کسی کے خلاف ایکشن لو تو وہ عدالت سے سٹے لے لیتا ہے، پی ایم ڈی سی کو ختم کیا تو عدالت نے بحال کردیا، پی ایم ڈی سی اگر درست کام کرتا تو 5 ہزار پاکستانی ڈاکٹرز کی ڈگریاں منسوخ نہ ہوتیں۔

عمران خان نے کہا کہ ایک اخبار نے خبر لگائی کہ حکومت سی پیک پر نظرثانی کررہی ہے، اس خبر سے پاک چین تعلقات خطرے میں پڑ گئے تھے، اپنی ذات کی پرواہ نہیں، لیکن غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ سے ملک کو نقصان نہیں ہونا چاہیے، اگر کوئی اور ہوتا میڈیا کو اتنے جرمانے ہوتے کہ چینلز بند ہو جاتے۔

وزیر اعظم عمران خان کا اپنی تنخواہ کو کم قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اپنا سارا خرچہ خود برداشت کرتا ہوں، سب کو پتا ہے میں کتنی محنت کررہا ہوں، شاید میں دنیا کاسب سے کم تنخواہ لینے والا وزیراعظم ہوں، میرا صرف سیکیورٹی کا خرچہ ہے جو مجبوری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جب آئے تو صرف دو ہفتے کے زرمبادلہ ذخائر رہ گئے تھے، سعودی عرب، یو اے ای اور چین مدد نہ کرتے تو ہم ڈیفالٹ کر جاتے، اگر ہم ڈیفالٹ کر جاتے تو ڈالر 220 پر چلا جاتا، ہماری معاشی ٹیم کے بہتر اقدامات سے ڈالر مستحکم ہوا۔

وزیراعظم نے کہا الیکشن اصلاحات کے لیے قوانین لارہے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ اور بائیومیٹرک سسٹم کو لازمی قرار دیں گے، سینیٹ الیکشن خفیہ رائے شماری سے نہیں ہوں گے، شو آف ہینڈز (ہاتھ بلند کرنا) سے سینیٹ الیکشن کا قانون لائیں گے۔

Comments are closed.