امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق تشویشناک خبر

فوٹو :فائل

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےاسپتال منتقل ہونے کے بعد ٹرمپ کی صحت سے متعلق تشویشناک خبر سامنے آئی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس ذرائع نے بتایا ہے کہ اسپتال منتقلی کے بعد امریکی صدر کو سانس لینے میں مشکل کا سامنا ہے اور جسم پر نقاہت بھی طاری ہے۔

اب سے کچھ دیر قبل کورونا وائرس کے شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ احتیاطی تدابیر کے طور پر آئندہ کچھ دنوں کے لیے میری لینڈ میں بیتھیسڈا کے والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں رہیں گے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اس کے بعد سے ان کی طبیعت سے متعلق مثبت خبریں ہی سننے کو مل رہی تھیں، تاہم ابھی کچھ دیر قبل ایک تشویشناک خبر سامنے آئی ہے.

ادھر ٹائم میگزین نے اپنی رپورٹ میں کورونا سے متعلق اب تک سامنے آنے والی تحقیقات کی روشنی اور ماہرین کے تجزیے سے بتایا کہ چوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر 74 برس ہے اور اس عمر کے افراد میں کورونا کی علامتیں شدید ہوتی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکا میں کورونا سے ہونے والی 80 فیصد اموات ان افراد کی ہوئیں جن کی عمریں 65 برس سے زائد تھیں جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر 74 برس ہے۔

ٹائم میگزین نے اپنی رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) کا حوالہ بھی دیا اور بتایا کہ وہ اپنی بی ایم آئی انڈیکس کی وجہ سے موٹے افراد میں شمار ہوتے ہیں اور متعدد تحقیقات کے مطابق ایسے افراد میں کورونا کی علامتیں شدید ہوسکتی ہیں۔

پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا ہے کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے.

امریکی صدر اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ روز کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے خود کو قرنطینہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی اعلیٰ معاون خاتون ہِکس کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک ٹوئیٹ کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا ہے جس کی رپورٹس آنا ابھی باقی ہیں۔

ہوپ ہِکس امریکی صدر کے کافی قریب رہی تھیں اور حال ہی میں ان کے ساتھ سفر بھی کر چکی تھیں۔ پہلے ٹوئیٹ کے کچھ ہی دیر بعد ان کی ٹیسٹ رپورٹس آ گئیں جس کے بعد انہوں نے دوسرے ٹوئیٹ میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ سمیت کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر عین اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں جبکہ ملک بھر میں ان کی الیکشن کمپین بھرپور طریقے سے جاری تھی۔

امریکہ میں ایک ماہ بعد امریکہ میں صدارتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس میں امریکی صدر ٹرمپ ریپبلیکن پارٹی کی امیدوار ہیں جبکہ جو بائیڈن ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں، ان دنوں دونوں کی الیکشن کمپین اپنے عروج پر ہے۔ صدر ٹرمپ کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

کورونا وائرس میں مبتلا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوسانس لینے میں دشواری کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا اور اسپتال منتقلی کے وقت وہ چہرے پر بڑا سا کالاماسک لگا کر خود چلتے ہوئے ہیلی کاپٹر میں سوار ہوئے۔

وائٹ ہاوس کے مطابق صدر میں کورونا کی درمیانے درجے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں، انہیں بخار ہے اور سینے میں درد اور کھانسی ہے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے تمام ایونٹ عارضی طورپر ملتوی یا ورچوئل کردیے گئے ہیں جب کہ خاتون اول کے ایونٹس بھی ملتوی کردیے گئے ہیں، صدر کو آئندہ چند روز ملٹری اسپتال میں ہی رہنا پڑے گا جہاں سے وہ صدارتی امور بھی انجام دیتے رہیں گے۔

اسپتال منتقلی سے قبل امریکی صدر نے ٹوئٹر کے ذریعے ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اپنے اور خاتون اول کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی اہلیہ بہتر محسوس کررہے ہیں تاہم مزید بہتری کے لیے وہ اسپتال منتقل ہورہے ہیں۔

Comments are closed.