آزادی مارچ کا ڈر نہیں، قانون ٹوٹا توایکشن ہوگا، وزیرداخلہ

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کا کوئی خوف نہیں ہے، جو بھی قانون توڑے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن ہوگا۔

آزادی مارچ کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ خاصے پر اعتماد دکھائی دیئے ، ان کا کہنا تھا وہ آزادی مارچ پر بالکل نہیں گھبرائے ہوئے کیونکہ جو ڈر گرگیا وہ مر گیا۔

اعجاز شاہ نے کہا کہ، میں اس اچھے ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہتا لیکن جو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف قانون کی عملداری کے لیے ایکشن تو ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اگر تصادم ہوا تب بھی دوبارہ وزیراعظم عمران خان ہی ہوں گے۔

جب ان سے آزادی مارچ سے ڈر جانے سے متعلق سوال ہوا تو اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ کوئی گھبراہٹ نہیں کیونکہ جو ڈر گیا وہ مرگیا اور میں ایسا کیا کروں کہ آپ کو یقین آئے کہ ہم گھبرائے ہوئے نہیں، کیا میں یہاں ڈانس کرکے دکھاوٴں کہ آپ کو یقین آئے کہ میں گھبرایا ہوا نہیں ہوں۔

وفاقی وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ کوئی بھی شخص نوازشریف سمیت کسی کی بھی صحت پربات نہ کرے، نوازشریف کو 8 ہفتوں کا ریلیف مل گیا، کبھی ایسا پہلے سنا ہے؟ سیاست اس وقت تک ہوتی ہے جب تک زندگی ہوتی ہے۔

پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے یہ بات بھی واضح کی کہ سابق وزیرنوازشریف کا نام ای سی ایل پر نہیں ہے ۔

انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پہلی مرتبہ مارچ نہیں ہورہا ہے یہ سب سکندر مرزا کے وقت سے ہورہا ہے، کمیٹی میں صرف دھرنے کی جگہ پر بات کی گئی، مارچ کراچی سے گوجر خان پہنچ گیا، ہم نے اسے کہیں نہیں روکا، مولانا کے کنٹینر کے لیے علیحدہ روٹ دیا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دعا ہے وہ خیرخیریت سے ادھر پہنچ جائیں، ہم مکمل سیکیورٹی دیں گے، احتجاجی مارچ کے باعث حکومت اورناپوزیشن کے درمیان سیاسی تناوٴ میں اضافہ ہوا تھا۔
وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ وہ جمہوری روایات کے تحت احتجاجی مارچ کو نہیں روکیں گے، کچھ عناصر مولانا فضل الرحمان کا کندھا استعمال کرکے حکومت کو ہدف بنانا چاہتے تھے، مولانا احتجاجی مارچ کو اپوزیشن کا مارچ بنانے میں ناکام رہے۔

Comments are closed.