آئی جی اسلام آباد پولیس عامر ذوالفقار تبدیل،قاضی جمیل تعینات


اسلام آبا د(زمینی حقائق ڈاٹ کام ) انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد عامر ذوالفقار کو تبدیل کرکے ان کی جگہ قاضی جمیل الرحمن کو نیا آئی جی اسلام آباد تعینات کر دیا گیاہے۔

قاضی جمیل الرحمان 22 ویں گریڈ کے آفیسر ہیں۔ قاضی جمیل الرحمان اس سے قبل خیبرپختونخوا میں خدمات انجام دے رہے تھے،یہ تبادلہ اسلام آباد پولیس کے ہاتھوں نوجوان کو موت کے گھاٹ اتارنے کے واقعہ کے بعدکیاگیاہے۔

آئی جی اسلام آباد کی تبدیلی کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے تاہم بظاہر عامر ذوالفقار کی تبدیلی ایک ایسے واقعے کے بعد کی گئی ہے جب 2 جنوری کو اسلام آباد میں 22 سال نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے قتل کر دیا تھا۔

اسامہ قتل کیس میں پانچ ملزمان اس وقت زیر حراست ہیں،واقعے کے بعد پولیس پر شدید تنقید کی جا رہی تھی،آج نسداد دہشتگردی کی عدالت میں 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کے کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران ملزمان کو عدالت کے ربرو پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان سے سوال کیے۔اے ٹی سی نے سوال کیا کہ ملزمان کون کون سے ہیں جس پر پولیس نے جواب دیا کہ پانچ ملزمان ہیں،سب پیش کیے ہوئے ہیں۔

ملزمان نے کہا ہے کہ اسامہ ستی نے تین بار سگنل توڑا، گاڑی کے شیشے بھی کالے تھے۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اسامہ کوئی دہشتگرد تھا؟ اس سے پہلے کتنے دہشتگردوں کا مارا ہے؟

جج نے استفسار کیا کہ کیا ملزمان سے اسلحہ برآمد ہو گیا؟پولیس نے بتایا کہ ملزمان سے اسلحہ اور خول برآمد کیے ہوئے ہیں۔ اے ٹی سی جج پولیس پر برہم ہو گئے اور استفسار کیا کہ گاڑی کی تصاویر لی گئی ہیں؟کہاں ہیں وہ تصاویر جس میں سیٹ پر گولیاں لگی ہیں۔

کیا بچے کو پیچھے سے گولیاں لگی ہیں؟پولیس نے جواب دیا کہ بچے کو پیچھے سے گولیاں لگیں۔ جج نے استفسار کیا کہ بچے کو کتنی گولیاں لگیں؟پولیس نے جواب دیا کہ بچے کو پانچ گولیاں لگیں۔

عدالت نے کہا کہ مجھے تصاویر دکھائیں، بغیر سیٹ سے نکلے گولی نہیں لگ سکتی۔جس سیٹ سے نکل کر پانچ گولیاں لگیں وہ تصویر دکھائیں۔ پولیس نے جواب دیا کہ وہ تصویر نہیں ہے۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا مطلب تصاویر لی ہی نہیں گئیں؟

اس موقع پر عدالت کی طرف سے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے تم لوگ ملے ہوئے ہو وہ تصویر ہی نہیں جس میں گولی لگی ہوئی ہے۔ عدالت نے ملزم پولیس اہلکاروں کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

بعد میں عدالت نے وائرس لیس سیٹ کرنے والے اہلکار کو بھی شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

Comments are closed.