دھاندلی کے مدد گاروں کو سبکی، بعض رہنماوں نے ہار مان لی جیت لینے سے انکار
فوٹو:فائل
محبوب الرحمان تنولی
اسلام آباد: دھاندلی کے مدد گاروں کو سبکی، بعض رہنماوں نے ہار مان لی جیت لینے سے انکار، یہ انکشاف سینئر صحافی طارق عزیز نے کیا ہے جس کا عندیہ انھوں نے اپنے ٹویٹ میں بھی دیا ہے.
سینئر صحافی طارق عزیزکے مطابق جہاں 8 فروری کو ہاری ہوئی نشستوں پر پیپلز پارٹی اور بالخصوص مسلم لیگ ن کے رہنماوں کو جتوانے کے الزامات سامنے آئے ہیں وہاں یہ اچھی خبر بھی سامنے آئی ہے.
انھوں نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ بعض لیگی رہنماوں نے دھاندلی سے جیت حاصل کرنے کا بوجھ اٹھانے کی بجائے شکست گلے لگا لی اور نشست جیتنے کی بجائے انکار کر دیا.
سینئر صحافی نے اپنے ٹویٹ میں بھی اس کا عندیہ دیا ہے لکھتے ہیں”گوجرانوالہ سے ڈاکٹرنثار چیمہ، سیالکوٹ سے رانا شمیم کو سلام جنھوں نے قومی اسمبلی کی نشستوں پر جیتنے سے "انکار "کر دیا۔
انھوں نے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق، اے این پی سے امیر حیدر ہوتی سے متعلق کہا” ان کو سیلوٹ جنھوں نے شکست تسلیم کرتے ہوئے فاتحین کو مبارک دی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے اندر بھی کم مینڈیٹ ملنے کے باوجود اقتدار لینے کے نوازشریف کے اعلان کی مخالفت ہے اور بعض سینئر رہنماوں کی رائے یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کو اقتدار نہیں لینا چاہیے.
بتایا جاتا ہے سینئر لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر بھی یہ مشورہ دینے والوں میں شامل ہیں کہ اقتدار لینے کی بجائے اپوزیشن میں بیٹھنے کو ترجیح دی جائے.
اس حوالے سے پی ڈی ایم دور کی دلیل دی جاتی ہے کہ جب شہبازشریف وزیراعظم تھے اور پی ڈی ایم کی حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے سکی بلکہ الٹا مہنگائی کا بوجھ ڈالا گیا جس کا انتخابات میں پارٹی کو نقصان ہوا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ جتنا زیادہ احسان کر کے اسٹیبلشمنٹ اقتدار کی راہ ہموار کرے گی اتنی زیادہ فرمائشیں بھی ہوں گی تاہم بتایا گیا ہے نوازشریف نے مریم نواز کی خواہش پر وکٹری سپیچ کی ہے.
Comments are closed.