توشہ خانہ تحائف کا تخمینہ دبئی میں بھارتی دکاندار سے لگوانے کاانکشاف
فوٹو: فائل
راولپنڈی: توشہ خانہ تحائف کا تخمینہ دبئی میں بھارتی دکاندار سے لگوانے کاانکشاف، ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی جیولری کو 300 کروڑ روپے تک پہنچا دیا گیا۔
یہ انکشاف آج پاکستان تحریک انصا ف کے قائد عمران خان نے کیاہے ان کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ تحائف کا تخمینہ دبئی میں بھارتی شہری سے سارا کیس اسی گواہ پر تھا جس پر آج جرح کی گئی۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا توشہ خانہ میں تمام تحائف کا تخمینہ دبئی میں بھارتی شہری کی چھوٹی سی دکان سے لگوایا گیا جس نے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی جیولری کو 300 کروڑ روپے تک پہنچایا۔
انھوں نے کہا تحائف کی قیمت میں اضافہ صاحب کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا اوپر بیٹھے صاحب سن رہے ہوں گے،مجھے نااہل کیا گیا جبکہ عدالت کا فیصلہ معطل ہو چکا ہے سزائے یافتہ نواز شریف کو کلیئر کر دیا۔
میری نااہلی کے خلاف اپیل اور انسانی حقوق کے لیے دائر پٹیشن کو نہیں سنا جا رہا،ہمیں الیکشن مہم چلانے کی اجازت تک نہیں دی جا رہی،یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں ہمارے امیدواروں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کاغذات نامزدگی کی مستردگی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ فیصلہ کے باوجود 4روز سے تحریری ارڈر جاری نہیں کر رہا،جس طرح کا الیکشن کروایا جا رہا ہے اس سے ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھے گا ملک کابیڑا غرق ہو جائے گا۔
انھوں نے کہا ایک مفرور کو ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی لیکن ہم اخری گیند تک لڑیں گے، 5 اگست کے بعد نریندر مودی سے کبھی رابطہ نہیں کیا،ابھی نندن کے معاملہ پر بھی مودی سے رابطہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی یہ سب جھوٹ ہے۔
قائد پی ٹی آئی نے کہا جو پی ٹی ائی چھوڑے گا وہ اپنا سیاسی مستقبل ختم کر لے گا، پی ٹی ائی کے پاس ووٹ بینک ہے اسی لیے اسٹیبلشمنٹ سے یہ پارٹی نہیں ٹوٹ رہی،الیکشن ختم ہوتے ہی لوگ پی ٹی ائی کی طرف ائیں گے۔
انھوں نے واضح کیا کہ میں سیاست دان ہوں سیاست کروں گا بندوق ہاتھ میں نہیں پکڑوں گا،عزت ذلت زندگی موت رزق اقتدار سب اللہ دیتا ہے،الیکشن کمیشن کا میچ پہلے سے فکس تھا اسی لیے ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات کے معاملے کو التوا دیا جاتا رہا۔
عمران خان نے کہا الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات پر سوال نہیں اٹھا سکتا،نئے انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے یا نہیں اس بارے ابھی کوئی پتہ نہیں،عمران خان نے اعتراف کیا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے معاملات سلجھانے کی بہت کوشش کی۔
کہا سنا ہے نواز شریف نے لیہ کا جلسہ کینسل کر دیا ان کے جلسے نہیں جلسیاں ہو رہی ہیں،میں کہتا ہوں الیکشن سے تین دن قبل مجھے چھوڑ دیں اور صرف ایک جلسہ کرنے کی اجازت دے دیں ان کو لگ پتہ جائے گا۔
ایک بار پھر کپتان نے اپنے الفاظ دہرائے اور کہا ایک پلان اللہ بناتا ہے اور ایک پلان بندہ بناتا ہے لیکن ہوتا وہی ہے جو اللہ کا پلان ہوتا ہے،پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کروں گا۔
سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہ ا جائے، یہ ماحول اس لیے بنایا گیا کہ ٹرن اؤٹ کم ہو اور پاکستانی منڈیلا نواز شریف کو مسلط کیا جائے۔
Comments are closed.