سابق وزیراعظم نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں بھی بری ہوگئے
فوٹو: فائل
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں بھی بری ہوگئے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد کو بری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ہمارا کیس واجد ضیا کے تجزیے پر ہے ، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ واجد ضیا نے جو نتیجہ اخذ کیا وہ کن دستاویزات کی بنیاد پرکیا گیا؟وہ تو خود مان رہے ہیں کہ کوئی ثبوت نہیں۔
اس ڈاکومنٹ سے کچھ ثابت نہیں ہوتا، مفروضے پر تو کبھی بھی سزا نہیں ہوتی ہے،عدالت نے نیب کی العزیزیہ ریفرنس واپس احتساب عدالت کو بھیجنے کی استدعا مسترد کر دی۔
بعد ازاں عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں بری کر دیا ۔
واضح رہے 24 دسمبر 2018ء کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
رواں سال 26 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے لیگی قائد کی درخواست پر ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کی تھیں۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی 10 سال قید کی سزا کالعدم قرار دے کر انہیں بری کیا تھا۔
Comments are closed.