بھاشا ڈیم پردریائے سندھ کا رخ موڑنے کا وقت آن پہنچا

50 / 100

فوٹو: فائل

داسو: بھاشا ڈیم پردریائے سندھ کا رخ موڑنے کا وقت آن پہنچاہے اور کائینات کے وجود سے اب تک اپنے راستے پہ بہنے والے اس شیردل دریا کا رخ آئندہ ہفتے موڑ دیا جائے گا۔

دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر دریائے سندھ کا رخ موڑنے کیلئے ڈائیورشن سسٹم کی کامیاب آزمائش گزشتہ چار پانچ روز سے جاری ہے۔

 دریائے سندھ کا پانی اس وقت کامیابی کے ساتھ بیک وقت ڈایؤرشن ٹنل اور ڈائی ورشن کینال سے گزر رہا ہے۔آئندہ چند روز میں دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر دریائے سندھ کا رخ مکمل طور پر موڑ دیا جائے گا۔

پراجیکٹ سائٹ پر ڈائی ورشن سسٹم اور ڈائی ورشن کینال سے گزرنے کے بعد دریائے سندھ کم و بیش ایک کلومیٹر کے بعد دوبارہ اپنی قدرتی گزر گاہ سے جا ملے گا۔

ریور ڈائی ورشن ڈیم کی تعمیر میں اہم ترین اہداف میں سے ایک ہدف تصور کیا جاتا ہے دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل 29-2028میں شیڈول ہے۔

دیامر بھاشا ڈیم نے اپنی تعمیر کا اہم سنگ میل عبور کر لیا ۔ ڈیم کے لئے دریائے سندھ کی ڈائی ورشن اس وقت ٹیسٹ رن مراحل میں ہے اورپانی ڈائی ورشن ٹنل اور ڈائی ورشن کینال سے گزر رہا ہے۔

پاکستان اور چین کے انجینئرز دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیرمیں دن رات کوشاں ہیں ،29-2028میں پروجیکٹ کی تکمیل ہونی ہے جس کے بعد ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔

دریائے سندھ جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا دریا جوکہ دنیا کے بڑے دریاؤں میں سے ایک ہے۔ اس کی لمبائی 2000 ہزار میل یا 3200 کلو میٹر ہے۔

 اس کا مجموعی نکاسی آب کا علاقہ 450,000 مربع میل یا 1,165,000 مربع کلو میٹر ہے۔ جس میں سے یہ پہاڑی علاقہ ( قراقرم، ہمالیہ، اور ہندوکش) میں 175,000 مربع میل یا 453,000 مربع کلومیٹر بہتا ہے اور باقی پاکستان کے میدانوں میں بہتا ہے۔

Comments are closed.