مجھ پر73 سال کی عمر میں 86 کیسز ہیں، اتنے تومیرے پاس ضمانتی نہیں ، شیخ رشید
فوٹو فائل
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں9 مئی واقعات کے حوالہ سے درج تھانہ کوہسار مقدمے پرسابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کی عبوری ضمانت25 نومبر تک منظورکرلی گئی ۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 9مئی واقعات کے حوالہ سے درج تھانہ کوہسار کے مقدمے پر شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی ، شیخ رشید احمد اپنے وکلاء سردار رازق اور سردار شہباز کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے ۔
دوران سماعت سیشن جج نے استفسار کیا کہ شیخ صاحب کیاحال ہے؟ جس پروکیل نے بتایاکہ سپلیمنٹری میں نام ڈالا ہے، گھر پر چھاپہ مارا ہے اور گاڑیاں بھی اٹھا لیں۔
عدالت نے کہاکہ پانچ ہزار روپے مچلکے جمع کرادیں، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ جو مچلکے جمع کراتے ہیں ان کو بھی اٹھا لیتے ہیں، آج بنک بند ہے سر! جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ شیخاں والی گل کردی،جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ لگ گیا ، عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت25 نومبر تک ملتوی کردی۔
بعدازاں شیخ رشیداحمد نے ڈسٹرکٹ کورٹس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تھانہ کوہسار میں بیسویں ضمانت کروائی ہے، عدلیہ کے ساتھ اداروں سے کبھی نہیں بگڑی، بے گناہ لوگ بھی اندر ہیں ان کے پاس ضمانتی بھی نہیں ہیں۔
شیخ رشید نے کہاکہ اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات کے بغیر قوم زندہ نہیں رہ سکتی، 73 سال عمر 86 کیسز ہیں ، تھانہ کوہسار میں بیسویں ضمانت منظور ہوئی ہے، شکر ہے جج صاحب نے سستی ضمانت دی، سنا ہے 66 کیسز اور ہیں میرے پاس تو اتنے ضمانتی نہیں۔
Comments are closed.