صدر مملکت کا نگران وزیراعظم کو خط بے بسی کااظہار ہے، حامدخان
فوٹو: فائل
اسلام آباد: صدر مملکت کا نگران وزیراعظم کو خط بے بسی کااظہار ہے، حامدخان کا سخت ردعمل ، تحریک انصاف کے وکیل رہنما نے کہا صدرڈاکٹر عارف علوی کو آرڈر کرنا چایے التجا نہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما حامد خان نے گفتگو کی اور صدر مملکت کے خط پرسخت تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کا خط اُن کی بے بسی کا مظہر ہے، دراصل عارف علوی کی طرف سے ایک درخواست کی گئی ہے۔
حامد خان نے کہا کہ درخواست کے بجائے صدر مملکت کو واضح آرڈر دینا چاہیے تھا کیونکہ اس وقت آئینی اختیار صرف صدر مملکت کے پاس ہے۔
صدر مملکت عارف علوی کا نگران وزیراعظم کو خط
خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے نام خط لکھا ہے، جس میں تحریک انصاف کے بنیادی حقوق، ہموار سیاسی میدان سے متعلق خدشات پر غور کرنے کا کہا گیا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ صدر نے نگراں وزیراعظم کو لکھے گئے خط کے ساتھ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کا خط بھی بھجوایا ہے۔
خط میں صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ نگراں حکومت کا تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بےحد اہم ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ آئندہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہمی کے آپ کے بیانات باعثِ اطمینان ہیں، یقین ہے جمہوریت پاکستان کے عوام اور ریاست کے لیے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے۔
صدر مملکت نے خط میں یہ بھی تحریر کیا کہ عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا بذریعہ آزاد میڈیا اظہار رائے اور جمہوریت کی روح ہے۔
خط میں صدر عارف علوی نے لکھا کہ آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے، سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے، عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت بطور سربراہ ریاست جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہیں، آئین کے آرٹیکل41 کے تحت صدر، وزیراعظم اور تمام اداروں سمیت شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اسی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے الزامات پر مشتمل خط آپ کو ارسال کررہا ہوں، سیاسی وابستگیاں رکھنے والے افراد کی جبریوں گمشدگیوں کے بڑھتے واقعات پر میڈیا میں بھی بحث ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ لوگوں کی سیاسی وابستگیاں اور وفاداریاں بدل جانے پر ایسے واقعات باعث تشویش بنتے ہیں، خواتین سیاسی ورکرز کی طویل نظر بندی، عدالت کے ریلیف کے بعد دوبارہ گرفتاریاں معاملات مزید حساس بنا دیتی ہیں۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت قانون کے مطابق سلوک کیا جانا ہر شہری کا ناقابل تنسیخ حق ہے، آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت سیاسی جماعت کی رکنیت یا تنظیم سازی کرنا ہر شہری کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 19ہر شہری کو آزادی اظہارِ رائے کے ساتھ آزاد پریس کا حق دیتا ہے، نگراں وزیر اعظم، حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے، ان معاملات پر غور کریں۔
Comments are closed.