فوٹو: فائل
کابل: افغان حکومت کی طرف سے نگران وزیراعظم کے بیان پر ردعمل آیا ہے، ترجمان افغان حکومت کا موقف ہے کہ امارت اسلامیہ کسی کو افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پاکستان کے اندر قیام امن امارت اسلامیہ کی ذمہ داری نہیں،پاکستان اپنے مسائل خود حل کرے،اپنی ناکامی کا ذمہ دارافغانستان کونہ ٹھہرائے، پاکستان میں بے امنی کے واقعات دلیل نہیں کہ اس کے پیچھے افغانستان ہے۔
ترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہ افغانستان میں اسلحے محفوظ ہیں،کسی غیر ذمہ دار کے ہاتھ نہیں لگے، اسلحےکی اسمگلنگ ممنوع ہے، ہر غیر قانونی اقدامات کی روک تھام کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا افغانستان برادر، پڑوسی کی طرح پاکستان سے اچھے تعلقات چا ہتا ہے، پاکستان کو بھی افغان حکومت کی حسن نیت کا ادراک کرنا چاہیے۔
افغان حکومت کے ترجمان نے مزید کہا کہ کسی دوسرے ملک میں مداخلت نہ کرنے کے ہمارے عزم پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بدھ کواسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا تھا پاکستان میں بے امنی پھیلانے والوں میں غیر قانونی تارکین وطن کا ہاتھ ہے، دہشتگردوں نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دہشت گرد افغانستان کی سر زمین استعمال کرتے ہیں، افغان عبوری حکومت کو سفارتی، سیاسی، فوجی، رسمی اور غیر رسمی ذرائع سے افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کا قلعہ قمع کرنے کا واضح پیغام دیا جاتا رہا۔
وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان پرترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا کسی کے خلاف اقدامات نہیں چاہتے۔
ترجمان افغان حکومت نے کہا کہ ہم اپنے ملک کی طرح پاکستان میں بھی امن کے خواہاں ہیں، امارت اسلامیہ کسی کو افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنےکی اجازت نہیں دیتی۔
Comments are closed.