مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور پلانٹ پراجیکٹ ریفرنس ، عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دلائل طلب

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور پلانٹ پراجیکٹ ریفرنس میں عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دلائل طلب کرلیے، جج محمد بشیر نہیں کہا کہ آئندہ سماعت پر اس نکتے پر دلائل دیے جائیں کہ یہ کیس اس عدالت میں چلایا جاسکتا ہے یا نہیں؟ ۔

سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور پراجیکٹ ریفرنس پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس پر سماعت کی۔
سماعت کے آغاز میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج صرف مراد علی شاہ کی حاضری ہے۔
وکیل صفائی سعد ہاشمی نے کہا کہ احتساب عدالت اسلام آباد سے کیس کراچی ٹرانسفر ہو گیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انٹرا کورٹ اپیل دائر ہونی ہے۔
جج محمد بشیر نے وکیل صفائی سعد ہاشمی سے سوال کیا کہ آپ کس کی طرف سے ہیں؟ وکیل صفائی سعد ہاشمی نے بتایا کہ میں مراد علی شاہ، رسپانڈنٹ نمبر 4 کی جانب سے ہوں۔

احتساب عدالت کے جج نے ملزمان کی حاضری روسٹرم پر بلا کر لگائی، جج محمد بشیر نے کہا کہ جس کی حاضری لگ جائے وہ ملزم کمرہ عدالت میں بیٹھ جائے۔

وکیل صفائی سعد ہاشمی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپیل میں حکم امتناع کی متفرق درخواست بھی دائر رکھی ہے، مراد علی شاہ کے خلاف کیس سندھ ہائی کورٹ کو ٹرانسفر ہو گیا تھا، لمبی تاریخ ڈال دیں، انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنی ہے۔

جج محمد بشیر نے وکیل سعد ہاشمی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑا سا صبر کر لیں، جلدی کیا ہے۔

بعدازاں احتساب عدالت نے مراد علی شاہ کے خلاف کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی، جج نے کہا کہ جو ملزمان نہیں آئے انہیں نوٹس جاری کر دیتے ہیں۔

Comments are closed.