اسلام آباد ہائیکورٹ نے القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیسز میں نیب کی استدعا مان لی

52 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیسز میں نیب کی استدعا مان لی، چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحالی کی درخواست پر سماعت ملتوی کرنے کی نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت پچیس اکتوبر تک ملتوی کردی۔

عدالت عالیہ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار نے نے القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ نیب کیسز میں چئیرمین پی ٹی آئی کی عدم حاضری پر ضمانت منسوخی کے احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

نیب نے کیس کی سماعت ملتوی کردی کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کو کل کیلئے مقرر کردیتے ہیں۔درخواست گزار کے وکیل نیب کو جواب کو دیکھ کر کل اپنے دلائل دیں ،نیب پراسکیوٹر رافع مقصود نے موقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست قابل سماعت ہی نہیں۔جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ ہمارے لئے ہی ٹائم بارڈ ہے ،نواز شریف کیلئے چار سال بعد بھی ٹائم بارڈ نہیں۔

جسٹس بابر ستار نے وکیل لطیف کھوسہ کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھوسہ صاحب دو سال پہلے یہ بہت بھرپور طریقے سے مخالفت کیا کرتے تھے،جس پر نیب پراسکیوٹر نے کیس کو پرسوں تک ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فی الوقت 190ملین مبینہ کرپشن کیس میں گرفتار نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کیس کل سماعت کیلئے رکھ لیتے ہیں اس نکتے کو دیکھ لیں گے۔پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے بھی کیس کو بدھ کے روز سماعت کرنے کی استدعا کر دی۔

بعدازاں عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 25 اکتوبر بدھ تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.