چیئرمین تحریک انصاف کو عہدے سے ہٹانے اورانتخابی نشان بلا واپس لینے پر فیصلہ محفوظ

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف کو عہدے سے ہٹانے اورانتخابی نشان بلا واپس لینے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تحریک انصاف کا انتخابی نشان واپس لینے پر بھی فیصلہ سنایا جائے گا ۔

الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت 5 رکنی کمیشن نے کی، درخواست گزار خالد محمود خان کے وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو توشہ خانہ کیس میں سزا ہوچکی ہے، نواز شریف کیس میں سپریم کورٹ کا آرڈر موجود ہے۔

اس پر ممبر الیکشن کمیشن سندھ نے استفسار کیا کہ الیکشن ایکٹ میں اس حوالے سے کیا ہے؟، وکیل نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر میں یہ شق موجود تھی، الیکشنز ایکٹ میں یہ شق تو موجود نہیں ہے۔

کمیشن نے پوچھا کہ اگر آج ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل منظور ہوجاتی ہے تو کیا ہوگا؟، اس پر وکیل نے کہا کہ اگر اپیل منظور ہوجاتی ہے تو چیئرمین تحریک انصاف عہدے پر واپس آجائیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ نواز شریف اور اس کیس میں کیا فرق ہے؟، اس پر وکیل نے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا، چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن نے اور ٹرائل کورٹ نے فیصلہ کیا۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا، الیکشن کمیشن نے درخواست قابل سماعت یا ناقابل سماعت ہونے پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان بلا واپس لینے سے متعلق کیس کا فیصلہ بھی محفوظ کر لیا ہے۔

Comments are closed.