پی ڈی ایم حکومت نے جن پر ٹیکس لگناچائیے انھیں 1300ارب کا ریلیف دیدیا، نگران وزیر خزانہ

51 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: پی ڈی ایم حکومت نے جن پر ٹیکس لگناچائیے انھیں 1300ارب کا ریلیف دیدیا، نگران وزیر خزانہ کا انکشاف، ڈاکٹر شمشاد اختر نے واضح کیا کہ 1300 ارب کا ٹیکس لگنا چاہیے، گزشتہ مالی سال کے دوران دیا گیا ٹیکس ریلیف ختم کیا جائے گا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں نگران وزیر خزانہ نےکہا کہ ڈالر کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی بڑھی ہے.

سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی ہوئی ہے، مرکزی بینک نے بینکوں کو فارن کرنسی کی خرید و فروخت کی اجازت دی ہے.

ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ مزید غیر ملکی قرض ملنے کی امید ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ جائزہ اکتوبر کے آخر میں شروع ہو جائے گا، سعودی عرب اور چین سے فنانسنگ کی درخواست کی گئی ہے.

شمشاد اختر کے مطابق آئی ایم ایف سے70 کروڑ، اے ڈی بی سے 35کروڑ، اسلامی ترقیاتی بینک سے 25کروڑ اور عالمی بینک سے 45 کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

انھوں نے کہا ٹیکس پالیسی ڈویژن قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو وزارت خزانہ کے ماتحت کام کرے گا، زراعت اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکس لگائے بغیر کوئی بھی حکومت کامیاب نہیں ہو سکتی، غیر منقولہ جائیداد پر ٹیکسوں پر نظر ثانی ضروری ہے۔

شمشاد اختر نے کہا کہ قانونی کیسز کو جلد ختم کرا کے ایف بی آر کے پھنسے ہوئے 3 ہزار ارب روپے حاصل کیے جاسکتے ہیں، رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 6 ارب ڈالر رہےگا۔

Comments are closed.