2مقتولہ بیٹیاں 2 باپ، نور مقدم کا والد بھی پریس کانفرنس پر مجبور ہوگیا

51 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: انصاف کب ملے گا؟ 2مقتولہ بیٹیاں 2 باپ، نور مقدم کا والد بھی پریس کانفرنس پر مجبور ہوگیا، وفاقی دارالحکومت میں لڑکی کے قتل کی مشہور لرزہ خیز واردات مقتولہ نور مقدم کے والد کو بھی انصاف کیلئے پریس کانفرنس کرنا پڑ گئی، سیاسی مقدمات تلے انسانی قتل کی وارداتیں فائلوں میں دب گئیں.

شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام کے والد انعام الرحیم اور نور مقدم کے والد شوکت مقدم نےاسلام آباد میں پریس کانفرنس میں عدلیہ کو یاد دلایا کہ ہماری بیٹیوں کے قاتلوں کو سزائیں دینا باقی ہے.

انھوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے، جس طرح ہماری بیٹیوں کا قتل کیا گیا وہ لمحہ فکریہ ہے، بولے اگر اس طرح کے کیسز سال وسال لٹکتے رہے تو لوگوں کا اعتبار عدالتی نظام سے اٹھ جائے گا۔

سارہ انعام کے قتل کو ایک سال مکمل ہونے پر والد انعام الرحیم نے مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی اور عدالت سے نور مقدم اور سارہ انعام کے قاتلوں کو جلد سزا دینے کی اپیل کی.

انعام الرحیم کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کے قتل کو ایک سال ہو گیا، لیکن انھیں تاحال انصاف نہیں ملا ہے اور ہم انصاف کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں.

نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم کے قاتل کو دو دفعہ سزائے موت سنائی ،اب کیس سپریم کورٹ میں ہے،ہماری اپیل ہے کہ جلد از جلد فیصلہ سنایا جائے۔۔

نور مقدم اور سارہ انعام کے والدین نے عدلیہ سے اپیل کی کہ سارہ انعام اور نور مقدم قتل کیسز کی کاروائی جلد از جلد مکمل کی جائے تاکہ ذمہ داران کو قرار واقعی سزا مل سکے۔

Comments are closed.