پاکستان اوربھارت کےمابین امن کیلئےمسئلہ کشمیرکا حل ناگزیرہے، انوارالحق کاکڑ

50 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

نیویارک: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا خطے کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اوربھارت کےمابین امن کیلئےمسئلہ کشمیرکا حل ناگزیرہے، انوارالحق کاکڑ کا کہناتھا دنیا کسی اور عالمی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنی قراردادوں پر عمل کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے، پاکستان میں معاشی استحکام کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، افغانستان سے کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش پاکستان میں دہشت گرد حملے کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا ترقی کیلئے امن لازم ہے، افغانستان کے امن سے خطے کا امن جڑا ہوا ہے،انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اسلاموفوبیا کی وجہ سے مسلمانوں پر حملے کیے جارہے ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا دنیا کسی بھی عالمی جنگ کے لئے تیار نہیں ہے،پاکستان اس وقت غربت کا شکار ہے،پاکستان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہواہے اور ہمارا13 بلین ڈالرکا نقصان ہوا۔

ہمیں دنیا نے سہولت بھی فراہم کی لیکن نقصان زیادہ تھا،پاکستان معیشت کے چیلنچ کا بری طرح شکار ہے،پاکستان معاشی نقصان سے نکلنے کی کوشش میں ہے،پاکستان یقین رکھتا ہے کہ خطے میں سب سے اچھے تعلقات ہوں۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہم بھارت سے بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں،کشمیر ایسا ایشو ہے جس کی وجہ سے خطہ مشکلات سے دو چار ہے،ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر کا مسلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل ہو۔

خطاب کے دوران انھوں نے عالمی براداری کو بتایا کہ بھارت اس وقت بھی کشمیر میں ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے، کہا ہم افغانستان سے بھی اچھے تعلقات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں،ہم افغانستان سے آنے والے دہشتگردوں کے حملوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا ہم شام اور مصر کے تعلقات بہتر ہونے پر خوش ہیں،ہم فلسطین میں امن اور 1971 کے حدود بندی پر یقین رکھتے ہیں،پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اقوام متحدہ کی انصاف اور حکمرانی کو مانا جائے،بھارت میں مسلمانوں اور عسائیوں کو تحفظ دیا جائے۔

انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی جانب سے دوسری ریاستوں میں دہشتگردی کرنے کی مذمت کرتے ہیں،اسلام و فوبیا کے جنوں کو ہر جگہ ختم ہونے کی ضرورت ہے۔

نائن الیون کے بعد سے اسلام فوبیا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا اہے جس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے،ہم دنیا میں جہاں جہاں ڈینمارک اور سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہیں،جہاں بھی جو قرآن کریم کی بے حرمتی کرے ایسے قرار واقع سزا ہونی چاہئیے۔

انھوں نے کہاپاکستان دنیا بھر میں سیکورٹی اور دیگر مسائل کے حل کے لئے بات چیت کا خواہاں ہے،پاکستان برتری اور اکڑ بازی کے علاؤہ اقوام متحدہ کے قوانین پر یقین رکھتا ہے،پاکستان امن کا خواہاں ہے اور ہمیشہ امن کے راستے پر ہی چلتا رہے گا۔

Comments are closed.