270سے زائد غیرقانونی میٹرز، 53 ڈائریکٹ کنکشنز کاٹ دیئے، جی ایم سوئی گیس

53 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد :سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل ) اسلام آباد ریجن کے جنرل منیجراظہر رشید شیخ نے کہا ہے کہ گیس چوری کی روک تھام ،واجبات کی وصولی اورغیرقانونی کنکشنز کے خلاف مہم تیز کردی گئی ہے،مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں.

اب تک 270سے زائد غیرقانونی میٹرز، 53 ڈائریکٹ کنکشنز کاٹ دیئے، جی ایم سوئی گیس کہتے ہیں 37افراد کے خلاف ایف آئی آرز درج کروا دی گئی ہیں،گیس چوروں کو9 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے کرنے کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی کے ذریعے 7کروڑ 54 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں.

سرکاری خبر رساں ادارے "اے پی پی” کو انٹرویو میں اظہر رشید نے بتایا کہ لوڈ مینجمنٹ میں گھریلو صارفین کی ضرورت کا خصوصی خیال رکھا جارہا ہے،صنعتیں چلیں گی تو ملک ترقی کرے گا،ہمارے کسٹمر سروسز سنٹرز اتوارکو بھی کھلے رہیں گے، صارفین کی شکایات کے ازالے میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا.

صارفین کسی بھی قسم کی غیرقانونی سرگرمی ایس این جی پی ایل حکام کے نوٹس میں لائیں، اس پر فوری ایکشن ہوگا۔ انھوں نےکہاکہ منیجنگ ڈائریکٹر عامر طفیل کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسلام آباد ریجن میں گیس چوری کی روک تھام کے لئے قائم کردہ خصوصی ٹاسک فورس کی کارکردگی بڑھانے کے لیے مزید وسائل مہیا کر دیئے گئے ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ گیس چوری روکنے کے لیے بلا امتیاز کارروائی جاری ہے، اسلام آباد میں 270 سے زائد غیر قانونی میٹر اور 53 عدد ڈائریکٹ کنکشن کاٹ دیئے گئے۔

انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ سوئی گیس کی ٹیموں نے چٹھہ بختاور ، گنگال، جی7، آئی 14، ای 18 اسلام آباد، بھاره کہو ،ترنول واہ کینٹ فتح جنگ اور اٹک کے علاقوں میں کامیاب چھاپے مار کر غیرقانونی کنکشن کاٹ دیئے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی چاره جوئی شروع کر دی، 37 افراد کے خلاف ایف آئی آرز درج کروا دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ واجبات کی وصولی سے متعلق 754 مقدمات جبکہ گیس چوری سے متعلق 6 عدد مقدمات مقامی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں،عدالت سے ضمانتیں منسوخ ہونے پر متعدد افراد کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گیس چوری کے خلاف چلائی گئی مہم کے تحت اب تک ملوث افراد کو 9 کروڑ 30 لاکھ روپے کے جرمانے کیے جا چکے ہیں جبکہ قانونی کارروائی کے ذریعے 7 کروڑ 54 لاکھ روپے وصول کر لئے گئے ہیں۔

اطہر رشید نے کہا گیس تھیفٹ کنٹرول اینڈ ریکوری ایکٹ کے تحت گیس کا غیر قانونی استعمال، گیس تنصیبات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور گیس فراہمی میں رکاوٹ پیدا کرنا جرم ہے جس میں 14 برس تک قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ دونوں شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں گیس کے ذخائر سالانہ 9 سے 10فیصد کی شرح سے کم ہورہے ہیں اور ہمیں گیس کی قلت کا سامنا ہے، اسلام آباد اورراولپنڈی ڈویژن میں گیس کی طلب 100ایم ایم سی ایف ڈی ہے لیکن ہمیں 50ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے جس کی وجہ سے لوڈ مینجمنٹ کرنا پڑتی ہے.

کہا لوڈمینجمنٹ میں اس چیزکا خاص خیال رکھا جاتا ہے. کہ گھریلو صارفین کوکھانا بنانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ صنعتی شعبہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، صنعتیں چلیں گی تو ملک ترقی کرے گا، صنعتوں کو گیس کی فراہمی کےلئے ہر ممکن اقدامات حکومت کی ترجیح ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کسی بھی قسم کی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث محکمہ کے اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جاتی ہے ، اس سلسلے میں 25 سے 30افراد کو بلیک لسٹ کیا جاچکا ہے جبکہ عملہ کے 40 سے 50 افراد کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے.

جی ایم سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے مشورہ دیا کہ صارفین کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے کنکشنزکی محکمہ سے باقاعدہ تصدیق کرائیں تاکہ بعد میں انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت نئے گیس کنکشنز پر پابندی ہے لیکن گیس کنکشنز کے حصول کےلئے درخواستیں جمع کرائی جاسکتی ہیں تاہم ان پر کارروائی تبھی ہوگی جب نئے کنکشنز پر عائد پابندی حکومت کی طرف سے اٹھائی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ارکان پارلیمنٹ کی گیس کی جن ترقیاتی سکیموں کی منظوری 2018 سے پہلے دی گئی تھی انہیں مکمل کیا جارہا ہے، ان سکیموں کی تعداد20 سے 25 کے لگ بھگ ہے، کسٹمرسروسز سنٹرزسے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان سنٹرز کومزید فعال بنا دیا گیا ہے اب یہ اتوار کو کھلے رہیں گے.

صبح 10 بجے سے شام 7 بجے تک صارفین اپنے کسی بھی مسئلے کے حل کےلئے کسٹمر سروسز سنٹرز سے رجوع کرسکتے ہیں، صارفین کے مسائل کے حل کےلئے ون ونڈو آپریشن کا آغازکیا گیا ہے اور 90فیصد مسائل کا خاتمہ فوری طور پر کردیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ گیس چوری کی روک تھام کےلئے خصوصی ٹاسک فورس کے زیر انتظام چھاپہ مار ٹیموں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے، صارفین کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں کسی بھی قسم کی غیرقانونی سرگرمی ایس این جی پی ایل حکام کے نوٹس میں لائیں، اس پر فوری ایکشن ہوگا۔

Comments are closed.