کون ہے وہ جو پارلیمنٹ کے منظورکردہ بل پردستخط نہیں ہونے دے رہا؟ احمد لدھیانوی

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: دفاع صحابہ و دفاع پاکستان کانفرنس سے سربراہ سنی علما کونسل پاکستان مولانا محمد احمد لدھیانوی نےخطاب  میں کہا کون ہے وہ جو پارلیمنٹ کے منظورکردہ بل پردستخط نہیں ہونے دے رہا؟ احمد لدھیانوی کا کہنا تھا جب قومی اسمبلی و سینیٹ نے ناموس صحابہؓ و اہلبیت بل متفقہ طورپر منظور کردیا تو اب صدر مملکت اس پر دستخط کیوں نہیں کررہے؟

سنی رابطہ کونسل کے زیر اہتمام دفاع صحابہؓ و دفاع پاکستان ریلی آبپارہ چوک سے اتاترک ایونیو تک نکالی گئی جس سے خطاب میں مولانا احمد لدھیانوی نے کہاقومی اسمبلی و سینیٹ سے بھی طاقتور کون ہے جو اس بل پر دستخط نہیں ہونے دے رہا ہے۔

ریلی آبپارہ پہنچ کرجلسہ عام کی شکل اختیار کرگئی جلسہ عام سے خطاب کرتے سنی رابطہ کونسل کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ مولانا اعظم طارق شہید نے تین مرتبہ ناموس تحفظ صحابہ و اہلبیت بل پیش کیا۔

 ناموس صحابہؓ و اہلبیت بل منظور ہونے والا تھا کہ مولانا اعظم طارق کو شہید کردیا گیا سابق چیف جسٹس آف پاکستان سید سجاد علی شاہ نے تمام فریقین کو بلاکر توہین روکنے کے لئے اقدام کیا مگر نتیجہ کچھ نہ نکلا ۔

انھوں نے کہا کہ میڈیا پر توہین صحابہؓ و اہلبیت روکنے کے لئے مخالف فریق کو مذاکراے کا چیلنج کیا مگر دوسری طرف سے کوئی نہ آیامیں نے صدور،وزرائے اعظم کو کہا مجھے بلائیں مخالف فریق کو بلائیں مگر مخالف فریق نہ آیا۔

 جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے ناموس صحابہؓ و اہلبیت بل قومی اسمبلی میں پیش کیاقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے بل اسلامی نظریاتی کونسل کو غور کے لئے بھیجا۔

 اسلامی نظریاتی کونسل نے ناموس صحابہؓ و اہلبیت بل کی منظوری کو عین شرعی قرار دیا اسلامی نظریاتی کونسل کے بعد قومی اسمبلی و سینیٹ نے بل متفقہ طورپر منظور کیا سینیٹ و قومی اسمبلی نے بل متفقہ طورپر منظور کیا اب کون سی طاقت قومی اسمبلی و سینیٹ سے زیادہ طاقتور ہے جو صدر کو بل پر دستخط نہیں کرنے دے رہی؟

مولانا احمد لدھیانوی نے کہا سینیٹ و قومی اسمبلی میں نمائندگی رکھنے والی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مشکور ہیں جنہوں نے ناموس صحابہ و اہلبیت بل متفقہ منظور کیا۔

کہا صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی ناموس صحابہ و اہلبیت بل پر دستخط کریں ورنہ پہلے آل پارٹیز کانفرنس کی جائے گی اور پھر ملک گیر احتجاج کی کال دے دی جائے گی اور پھر اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دے دی جائے گی۔

Comments are closed.