چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کا حکم ،عملدرآمد رپورٹ طلب

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کا حکم دیتے ہوئے 15 ستمبر تک عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے سپرٹینڈنٹ اٹک جیل کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل شیراز رانجھا نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کی ان کے بچوں سے ٹیلی فون پر بات نہیں کرائی گئی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بچوں سے ملاقات کا حکم دیا تھا، سپریٹنڈنٹ اٹک جیل کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے۔ سپریٹنڈٹ اٹک جیل کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے.

درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی بچوں سے ٹیلی فون، وٹس ایپ کے ذریعے بات کرانے کا حکم دیا جائے، وکیل نے دلائل دیے کہ سپرٹینڈنٹ اٹک جیل نے کہا ملزم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت گرفتار ہے اس لیے ٹیلی فون یا واٹس ایپ پر بات نہیں کروائی جا سکتی۔

سپریٹنڈنٹ نے کہا ملزم سے بیروں ملک بیٹھے بچوں سے ٹیلی فون پر بات نہیں کرواسکتے ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت فون پر بات کروانے میں کوئی قدغن نہیں۔

بعدازاں عدالت نے 15 ستمبر تک چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔

عدالت نے عدالتی احکامات پر ہر صورت عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.