پرویزالہی کی دوبارہ گرفتاری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالہی کی دوبارہ گرفتاری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ اس عدالت کا ایسا کوئی حکم نہیں کہ انہیں کسی اور کیس میں بھی گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ جب پرویزالہی کورہا کردیا گیا توہمارے آرڈر کی خلاف ورزی کیسے ہوئی؟ اگر پرویزالہی کو رہا نہ کرتے تو عدالت سخت ایکشن لیتی۔۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پرویز الہی کی توہین عدالت کی درخواست پرسماعت کی۔ عدالتی استفسار پر وکیل نے بتایاکہ پرویزالہی کورہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ پرویزالہی کو رہا نا کرنے یا دوبارہ کسی اور کیس میں گرفتار کرنے میں فرق ہے۔ اگراس عدالت کے حکم کے باوجود تھری ایم پی او میں رہا نہیں کیا گیا تو توہین عدالت بنے گی۔

وکیل نے لاہورہائیکورٹ کے کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کے حکم کا حوالہ دیا تو جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ پھر توہین عدالت کی درخواست لاہور ہائی کورٹ میں ہو گی۔ اس عدالت کا ایسا کوئی حکم نہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔ اگر کسی اور کیس میں گرفتار کیا گیا ہے تو متعلقہ ٹرائل کورٹ نے دیکھنا ہے جب پرویز الہی کو رہا کر دیا گیا تو ہمارے آرڈر کی خلاف ورزی کیسے ہوئی؟ متعلقہ کورٹ نے اب ریمانڈ بھی دے دیا ہے۔

بعدازاں عدالت نے توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

Comments are closed.