نگران حکومت فری یونٹس ختم کرنے کے بجائے متبادل انتظامات کا جائزہ لینے لگی

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد : نگران حکومت افسران کے فری یونٹس ختم کرنے کے بجائے متبادل انتظامات کا جائزہ لینے لگی جبکہ واپڈا،وزارت آبی وسائل اور نیپرا نے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کردی۔ نیپرا نے فری یونٹس کے بجائے یوٹیلیٹی الاوٴنس دینے کی تجویز دیدی۔

بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو بجلی کے فری یونٹس کی فراہمی کے معاملے پر نگران حکومت عوام سے ہاتھ کرگئی۔ذرائع نے بتایا کہ فری یونٹس کے خاتمے کیبجائے متبادل انتظامات کاجائزہ لیا گیا، کابینہ اجلاس میں واپڈا،وزارت آبی وسائل نے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کردی۔

وزارت آبی وسائل نے موٴقف میں کہا کہ فری یونٹس ختم کرنے سیکوئی بچت نہیں ہوگی جبکہ نیپرا نے فری یونٹس کے بجائے یوٹیلیٹی الاوٴنس دینے کی تجویز دیدی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ ء بجلی کے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنیکی تجویز دی جبکہ پاورڈویژن نے ملازمین کو فری یونٹس کے بجائے اس کے برابر رقم دینے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ملازمین کو ماہانہ تنخواہ میں فری یونٹس کے برابررقم دی جائے۔

پاور ڈویژن نے مانیٹائزیشن کی تجویز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی، 1 لاکھ 89 ہزار171ریٹائرڈ،حاضرسروس ملازمین کوفری یونٹس دیئے جا رہے ہیں ، ریٹائرڈ،حاضر سروس ملازمین کو ماہانہ3کروڑ47 لاکھ58 ہزار 825فری یونٹس ملتے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ بجلی کمپنیوں کے گریڈ 17 کے ملازمین کو 450 سے 650 یونٹس تک فری ، گریڈ 18 کے ملازمین کو 600 سے 700یونٹس تک فری ، گریڈ 19 کے ملازمین کو 850 سے 1000 یونٹس فری، گریڈ20کے ملازمین کو1100یونٹس اور گریڈ21کے ملازمین کو1300یونٹس فری فراہم کی جارہی ہے۔

Comments are closed.