صدرِ مملکت الیکشن کمیشن کے مضبوط موٴقف کے سامنے کوئی کارروائی کرنے کے مجاز نہیں،کنور دلشاد

45 / 100

فائل:فوٹو

الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد کاکہناہے کہ صدرِ مملکت الیکشن کمیشن کے مضبوط موٴقف کے سامنے کوئی کارروائی کرنے کے مجاز نہیں الیکشن کمیشن کا موٴقف آئین اور قانون کے مطابق درست ہے الیکشن ایکٹ کے تحت انتخابات کی تاریخ میں صدرِ مملکت کا کوئی کردار نہیں۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے قانون کنور دلشادکاکہناہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 57 کے تحت الیکشن کمیشن نے صدر کے خط کا جواب دیا، الیکشن کمیشن کا مضبوط موٴقف یہی ہے کہ صدرِ مملکت سے مشاورت بے سود ہے۔

کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا موٴقف آئین اور قانون کے مطابق درست ہے، صدرِ مملکت الیکشن کمیشن کے مضبوط موٴقف کے سامنے کوئی کارروائی کرنے کے مجاز نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خط کو وزارتِ قانون بھجوایا گیا اور وزارتِ قانون کا بھی وہی موٴقف آیا، صدرِ مملکت نے جو مشق کی ہے وہ غیر منطقی ہے جس کا آئین و قانون سے سروکار نہیں۔

کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ سی سی آئی کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن پابند ہے کہ ازسرِ نو حلقہ بندی کی جائے، الیکشن کمیشن نے ا?ئین کے تحت ازسرِ نو حلقہ بندیوں کے لیے روڈ میپ دیا، حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا روڈ میپ 14دسمبر کو مکمل ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد ووٹر لسٹوں کا معاملہ شروع ہوگا جس میں بھی تین ماہ درکار ہیں، لگ رہا ہے کہ مارچ کے ماہ میں الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول جاری کرے گا۔

کنور دلشاد نے کہا ہے کہ انتخابی شیڈول کے بعد بھی 2 ماہ لگیں گے، مجھے آئندہ عام انتخابات مئی 2024 سے پہلے ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔

Comments are closed.