سیمنٹ کی بوری مہر لگنے کے بعد کارخانے سے نکلے گی،ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ

50 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: سیمنٹ کی بوری مہر لگنے کے بعد کارخانے سے نکلے گی،ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ، ایف بی آر نےسیمنٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال کردیا.

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے یکم جولائی 2022 کو سیمنٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری کو روکنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایک سال سے زائد کی تاخیر کے بعد 18 اگست سے یہ سسٹم فعال کردیا ہے۔

اس فیصلے کے مطابق سیمنٹ کی کوئی بوری سیمنٹ فیکٹری کے احاطے سے ٹیکس سٹیمپ کے بغیر باہر نہیں نکالی جا سکے گی،، سیمنٹ سیکٹر میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کیلئے امریکہ اور جنوبی افریقہ کی کمپنیوں سے خدمات حاصل کی گئی ہیں.

ذرائع کے مطابق سیمنٹ کے علاوہ دیگر شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کامیابی کےساتھ چل رہا ہے تاہم سیمنٹ سیکٹر میں سیمنٹ فیکٹری مالکان کی وجہ سے اس کے نفاذ میں کچھ تاخیر تھی جس پر اب قابو پالیا گیا ہے۔

سیمنٹ کے 70 فیصد پلانٹس ملک کے شمالی علاقے میں نصب ہیں جبکہ باقی 30 فیصد جنوبی علاقے میں ہیں، آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سیمنٹ کی پیداوار 8کروڑ 31 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی ہے.

اس وقت سیمنٹ سیکٹر میں 20 فیصد کسٹمز ڈیوٹی، 6 فیصد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی، 2 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، 11 فیصد انکم ٹیکس اور 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے.

تاہم ایف بی آر کی بعض تحقیقاتی رپورٹس بتاتی ہیں کہ سیمنٹ سیکٹر اپنے حصے کا ٹیکس ادا نہیں کر رہا اور اس کی پیداواری صلاحیت کے بارے میں بھی حکومت کو اندازہ نہیں کہ فیکٹری مالکان کتنا سیمٹ پیدا کرکے بیچتے ہیں.

ایک تحقیق میں سیمنٹ سیکٹر میں ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کی تعریف کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے بہتر اور مثبت نتائج درآمد ہوں گے۔

کیوں کہ اس سسٹم سے سیمںٹ سیکٹر کی پیداوارم ترسیل اور فروخت کی مکمل نگرانی کی جا سکےگی جس سے اس کی سمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی بلکہ اس سے ٹیکس کی امدنی میں اضافہ ہوسکے گا۔

Comments are closed.