صدر مملکت کے بیان پر ردعمل دینے والا وزارت قانون کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل

52 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: صدر مملکت کے بیان پر ردعمل دینے والا وزارت قانون کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل ہو گیا ہے جس کے بعد یہ واضح نہیں ہو پا رہا کہ واقعی وزارت قانون نے ردعمل دیا تھا یا یہ اکاؤنٹ کسی اور نے استعمال کیا.

صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل پر دستخط کی تردید کے بعد وزارت قانون و انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک وضاحت جاری کی گئی تھی.

لیکن اس وضاحت کے بعد وزارت قانون و انصاف ٹوئٹر اکاؤنٹ سسپینڈ (معطل) ہوگیا،
ریڈیو پاکستان نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کو شائع کیا اور اس میں وزارت کو ٹیگ بھی کیا۔

نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق وزارت قانون انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’وہ اپنے اعمال کی ذمہ داری لیں‘۔

لیکن جب ریڈیو پاکستان کے ٹوئٹ میں مینشن کیے گئے وزارت قانون و انصاف کے ہینڈل @LawjusticeM کو کھولا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ اکاؤنٹ اب معطل ہوچکا ہے۔

اسکرین گریب: ٹوئٹر

وزارت قانون و انصاف کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل ہونے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں مگر اس عمل سے ابہام پیدا ہوگیا ہے کہ شاید وزارت قانون کا بیان تخیلاتی تھا.

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل اور پاکستان آرمی ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کردی ہے۔

صدر نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ خدا گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنے عملے سے کہا تھا کہ وہ دستخط کے بغیر بلوں کو مقررہ وقت کے اندر واپس بھیج دیں تاکہ انہیں غیر مؤثر بنایا جا سکے۔

Comments are closed.